'خواتین کا حقِ رائے دہی اسلامی اور آئینی ہے'

اپ ڈیٹ 28 مئ 2015
۔ —. فائل فوٹو وہائٹ اسٹار
۔ —. فائل فوٹو وہائٹ اسٹار

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوران خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے کے منصوبے پر مبنی رپورٹوں کا نوٹس لے لیا ہے۔

واضح رہے کہ خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات 30 مئی کو منعقد ہونے جارہے ہیں، چنانچہ الیکشن کمیشن نے ایسی کسی بھی اقدامات کے خلاف خبردار کیا ہے۔

ایک بیان میں الیکشن کمیشن نے کہا کہ ایسا کوئی بھی اقدام اسلام اور آئین پاکستان کی روح کے خلاف ہوگا۔

اس کا کہنا تھا کہ اسلام اور آئین نے مردوں کی طرح ہر ایک خاتون کو اپنی رائے کے اظہار کا بنیادی حق دیا ہے۔

اس طرح کی پیش رفت کا سخت نوٹس لیتے ہوئے الیکشن کمیشن نے زور دیا کہ خواتین کےحق رائے دہی پر پابندی عائد کرنا غیرآئینی اور جرم تصور کیا جائے گا۔

الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا کی حکومت اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران کو اس ساری صورتحال کا قریب مشاہدہ کرنے اور اس طرح کے کسی بھی اقدام کو ناکام بنانے کی ہدایت کی ہے ۔

کمیشن نے کہا کہ ایسے اقدامات میں تحریری یا زبانی معاہدے، تقاریر، اعلانات یا اس طرح کے کسی دوسرے اقدام کے ذریعے خواتین کو حق رائے دہی سے محروم کرنے پر لوگوں کو اکسانا شامل ہیں۔

خیبر پختونخوا کی حکومت کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس سلسلے میں کیے گئے انتظامات کے بارے میں فوری طور پر الیکشن کمیشن کو آگاہ کرے۔

اسی دوران الیکشن کمیشن نے وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ اور ورکس اکرم خان درّانی کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر وضاحت پیش کرنے کے لیے ایک نوٹس جاری کیا ہے۔

سابق رکن قومی اسمبلی ہمایوں سیف اللہ خان نے ایک درخواست اکرم خان درّانی کے خلاف دائر کی تھی، جس میں ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے صوابی میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرکے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی تھی۔

اکرم خان درّانی سے کہا گیا ہے کہ وہ جمعرات کے روز کمیشن کے سامنے ذاتی طور پر پیش ہوں، اگر وہ ذاتی طور پر پیش نہ ہوئے تو پھر فیصلہ ان کی غیرموجودگی میں دیا جائے گا۔

اس کے ساتھ ہی انہیں یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ وہ سیاسی مہم کو روک دیں۔

قومی اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی رہنما صاحبزادہ طارق اللہ کو بھی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ایک نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

لیکن یہ بات انتہائی حیرت انگیز ہے کہ پشاور، مردان اور نوشہرہ میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے عوامی جلسوں سے خطاب کا نوٹس نہیں لیا گیا۔

الیکشن کمیشن نے اس سے قبل عمران خان کے جلسوں کے شیڈول پر انہیں نوٹس جاری کیا تھا، لیکن ان کے پروگرام کی منسوخی کے بارے میں رپورٹیں موصول ہونے کے بعد اگلے روز یہ نوٹس واپس لے لیا گیا۔

اسی طرح جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق کے خلاف ایک پٹیشن مسترد کردی گئی، کمیشن کو مطلع کیا گیا تھا کہ ان کے جلسوں کا تعلق آنے والے بلدیاتی انتخابات سے نہیں تھا اور اب وہ انتخابات کے بعد منعقد ہوں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں