’افغانستان ملا فضل اللہ کو پاکستان کے حوالے کرے‘

ٹی ٹی پی رہنما ملا فضل اللہ۔ — فائل فوٹو
ٹی ٹی پی رہنما ملا فضل اللہ۔ — فائل فوٹو

اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے افغان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کالعدم پاکستان تحریک طالبان کے رہنما ملا فضل اللہ کو پاکستانی حکام کے حوالے کرے۔

کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ فضل اللہ ہزاروں پاکستانیوں کے قتل میں ملوث ہیں اور دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے ضروری ہے کہ انہیں گرفتارکیا جائے۔

کمیٹی نے وزارت داخلہ کے حکام کو حکم دیا کہ وہ سیکیورٹی فورسز کے حالیہ آپریشن میں ہلاک یا گرفتار ہونے والے دہشت گردوں کی فہرست جمع کرائیں

رحمان ملک نے کہا یہ تفصیلات جاننا ضروری ہیں اور وزارت داخلہ کو چاہیئے کہ وہ دہشت گردوں کے نام، ولدیت اور تصاویر بھی شیئر کریں۔

عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اب تک چالیس ہزار مشتبہ افراد کو گرفتار کر چکے ہیں اور قوم زیر حراست افراد کی شناخت جاننا چاہتی ہے۔

نیشنل کاؤنٹر ٹیریرازم اتھارٹی (نیکٹا) کے رابطہ کار حامد علی خان نے کمیٹی کو بتایا کہ وزارت داخلہ اب تک 127 دہشت گرد تنظیموں پر پابندی لگا چکی ہے۔

حامد نے کمیٹی ارکان کو قوم ایکشن پلان پر عمل درآمد کے حوالے سے بھی بریفنگ دی اور بتایا کہ حکومت نے افغان پناہ گزینوں کو وطن واپس لوٹنے کیلئے 31 دسمبر، 2015 کی ڈیڈ لائن دے رکھی ہے۔

’انیس ہزار سے زائد غیر رجسٹر شدہ افغان گرفتار ہو چکے ہیں اور تمام ضلعی انتظامیہ کو ایسے افراد کی ترجیحی بنیادوں پر رجسٹریشن کی ہدایات ہیں‘۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وزارت داخلہ نے خیبر پختونخوا میں 260000، پنجاب میں دس ہزار جبکہ سندھ میں تین ہزار اسلحہ لائسنس منسوخ کیے۔

تبصرے (0) بند ہیں