امریکا: ریلوے اسٹیشنز پر گستاخانہ خاکوں پر پابندی

29 مئ 2015
واشنگٹن میں تمام زیرِ زمین ریلوے اور بس سسٹم میں کسی خاص موضوع سے متعلق اشتہارات لگانے پرعارضی پابندی عائد کردی گئی—۔فائل فوٹو/ اے ایف پی
واشنگٹن میں تمام زیرِ زمین ریلوے اور بس سسٹم میں کسی خاص موضوع سے متعلق اشتہارات لگانے پرعارضی پابندی عائد کردی گئی—۔فائل فوٹو/ اے ایف پی

واشنگٹن: امریکا کے دارالحکومت واشنگٹن کی ٹرانزٹ انتظامیہ نے شہر میں چلنے والی تمام زیرِ زمین ریلوے اور بس سسٹم میں کسی خاص موضوع سے متعلق اشتہارات لگانے پرعارضی پابندی عائد کردی ہے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق یہ پابندی امریکن فریڈم ڈیفنس انیشی ایٹو (اے ایف ڈی آئی) کی جانب سے کی گئی ایک درخواست کے بعد لگائی گئی ہے، جس نے شہر کے زیرِ زمین ریلوے اسٹیشنز پر پیغمبرِ اسلام حضرت محمد ﷺ کے متنازع خاکے والے پوسٹرز لگانے کی اجازت طلب کی تھی۔

واشنگٹن محکمہ ٹرانسپورٹ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے جمعرات کو ہونے والے ایک اجلاس میں رواں برس کے اختتام تک کسی بھی مخصوص موضوع سے متعلق تشہیر پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا۔

اگرچہ محکمہ ٹرانسپورٹ نے اس حوالے سے کچھ نہیں بتایا کہ کس مخصوص اشتہار کی وجہ سے پابندی عائد کی گئی تاہم امریکن فریڈم ڈیفنس انیشی ایٹو گروپ کی سربراہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ انھوں نے دو ہفتے قبل حضرت محمد ﷺ کے متنازع خاکے والے پوسٹرز ٹرانزٹ انتظامیہ کے پاس جمع کرائے تھے تاکہ انھیں ریلوے اسٹیشنز پر چسپاں کیا جاسکے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق مذکورہ خاکے میں ایک شخص کو تلوار لہراتے ہوئے یہ کہتے دکھایا گیا ہے کہ ’تم میرا خاکہ نہیں بنا سکتے‘ جس کے جواب میں ایک آرٹسٹ یہ کہہ رہا ہے کہ ’اسی لیے میں تمہارا خاکہ بناتا ہوں'۔

واضح رہے کہ مذکورہ متنازع گستاخاکہ خاکے کو رواں ماہ امریکی ریاست ٹیکساس میں ہونے والی ایک نمائش میں پہلا انعام ملا تھا۔

مزید پڑھیں:امریکا: گستاخانہ خاکوں کی نمائش کے دوران 2 ہلاک

ریاست ٹیکساس میں ڈلاس کے شمال مشرقی علاقے گارلینڈ کے مضافات میں واقع کرٹس کل ویل سینٹر میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت جاری تھی کہ دو مسلح افراد آرٹ سینٹر کے سامنے اپنی گاڑی میں پہنچے اور ایک سیکیورٹی افسر پر فائرنگ کردی، تاہم گارلینڈ پولیس کی جوابی فائرنگ کے نتیجے میں دونوں مسلح افراد ہلاک ہوگئے۔

واضح رہے کہ مذکورہ نمائش امریکن فریڈم ڈیفنس انیشی ایٹو (اے ایف ڈی آئی) کی صدر پامیلا گیلر کی جانب سے منعقد کی گئی۔ ان کی اس تنظیم کو "ہیٹ گروپ" (نفرت گروہ) کے نام سے جانا جاتا ہے جو پورے ملک میں اسلام مخالف اشتہاری مہم چلاتی ہے۔

منتظمین کےمطابق اس نمائش کا مقصد آزادی اظہار رائے کو فروغ دینا تھا۔

نمئاش میں سب سے بہترین گستاخانہ خاکے بنانے والے کو 10 ہزار امریکی ڈالر، جبکہ "پیپلز چوائس ایوارڈ" کی مد میں ڈھائی ہزار امریکی ڈالر دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں