’را‘ سے تعلق کا الزام، راؤ انوار سے جواب طلب

30 مئ 2015
ایس ایس پی ملیر راؤ انوار — فاٹو؛ ڈان نیوز اسکرین گریب
ایس ایس پی ملیر راؤ انوار — فاٹو؛ ڈان نیوز اسکرین گریب

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے گرفتار کارکن کی تفتیش کے دوران مبینہ طور پر ہندوستانی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے ساتھ تعلقات کی تصدیق کے بیان کی تحقیقات کے لے دائر پٹیشن میں سندھ ہائی کورٹ نے ایس ایس پی راؤ انوار سے جواب طلب کرلیا ہے۔

پٹیشن ایم کیو ایم کے گرفتار کارکن طاہر رحمان عرف لمبا کی اہلیہ نجمہ طاہر کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ان کے شوہر کو عزیز آباد کے علاقے مکا چوک سے 24 فروری کو گرفتار کیا گیا، تاہم بعد میں ایس ایس پی راؤ انوار نے ایک پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا کہ ملزم کو 30 اپریل کو گرفتار کیا گیا ہے۔

درخواست میں سیکیورٹی اہلکاروں پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ ان کے شوہر کو مذکورہ بیان دینے کے لیے شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

خاتون نے درخواست میں مطالبہ کیا ہے کہ عدالت ان کے شوہر کی ’را‘ سے تعلق کے حوالے سے مبینہ بیان کی تحقیقات کروائے۔

درخواست میں مزید مطالبہ کیا گیا ہے کہ تفتیش کے دوران مبینہ طور پر ’را‘ سے تعلق رکھنے کی تصدیق کرنے والے ان کے شوہر کو سیکیورٹی فورسز نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا ہے جس کی تحقیقات کے لیے عدالت ملزم کے طبی معائنے کا حکم بھی جاری کرے۔

سندھ ہائی کورٹ کے ڈویژنل بینج کی سربراہی کرتے ہوئے جسٹس نعمت اللہ نے ایس ایس پی راؤ انوار کو اس حوالے سے جواب داخل کرنے کا نوٹس جاری کردیا ہے اور مقدمے کی سماعت 6 جون تک کے لیے ملتوی کردی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں