ذوالفقار مرزا کی ضمانت میں 10 دن کی توسیع

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے باغی رہنما اور سابق وزیرداخلہ سندھ ذوالفقار مرزا،  پیپلز پارٹی کی رہنما محترمہ بینظیر بھٹو (مرحوم) کی تصویر اٹھائے ہوئے—۔فوٹو/ آن لائن
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے باغی رہنما اور سابق وزیرداخلہ سندھ ذوالفقار مرزا، پیپلز پارٹی کی رہنما محترمہ بینظیر بھٹو (مرحوم) کی تصویر اٹھائے ہوئے—۔فوٹو/ آن لائن

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی عبوری ضمانت میں 10جون تک توسیع کردی۔

مقدمات کی سیشن کورٹ منتقلی سے متعلق سماعت بھی 10 جون تک ملتوی کردی گئی۔

پیپلز پارٹی کے باغی رہنما اور سابق وزیر داخلہ سندھ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا سندھ ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔

عدالت عالیہ نے ذوالفقار مرزا کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے دس جون تک توسیع کی۔

ذوالفقار مرزا پر بدین میں تھانے میں توڑ پھوڑ، پولیس کو حراساں کرنے اور ہنگامہ آرائی کے 3مقدمات درج ہیں۔

اُن کی جانب سے مقدمات سیشن کورٹ منتقل کرنے کی درخواست کی سماعت بھی دس جون تک ملتوی کردی گئی۔

ذوالفقار مرزا نے اپنے اوپر درج مقدمات کو انسداد دہشت گردی کی عدالت سے سیشن کورٹ منتقل کرنے کی درخواست کی تھی۔

واضح رہے انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پیپلز پارٹی کے ناراض رہنما ذوالفقار مرزا پر اور ان کے 46 ساتھیوں کی 13 مقدمات میں عبوری ضمانت میں 30 مئی تک توسیع کی تھی۔

• شہری امتیاز علی کی مدعیت میں دفعہ 167 کے تحت زبردستی دکانیں بند کروانے، 33 لاکھ روپے لوٹنے، ہوائی فائرنگ، حراساں کرنے اور قتل کی دھمکی دینے پر ذوالفقارمرزا اور ان کے 22 ساتھیوں سمیت 50 نامعلوم افراد کے خلاف قائم کیا گیا۔

• دفعہ 158 کے تحت دکاندار حاجی تاج محمد کی مدعیت میں قائم کیاگیا، اس مقدمے میں 30 لاکھ روپے لوٹنے پر ذوالفقار مرزا اور ان کے 42 ساتھیوں سمیت 50 سے زائد نامعلوم افراد نامزد ہیں۔

• دفعہ 159 کے تحت ایڈیشنل ایس ایچ او ولی محمد تانگ کی مدعیت میں درج ہوا، جس میں ذوالفقارمرزا ان کے 4 ساتھیوں اور 250 سے زائد نامعلوم افراد کے خلاف ماڈل پولیس اسٹیشن بدین پر حملہ ، اہلکاروں کو زدو کوب کرنے، عملے کو یرغمال بنانے اور توڑ پھوڑ کرنے کے الزامات ہیں۔

• ذوالفقار مرزا پر کراچی میں پولیس کی بکتر بند گاڑی پر چڑھنے اور سرکاری کام میں خلل ڈالنے کے سلسلے میں آرام باغ تھانے میں درج کیا گیا،جس میں سرکار کی مدعیت میں درج کئے جانے والے مقدمہ کا نمبر 193/2015 ہے۔

• ٹنڈو باگو میں بھی ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں شہر اور زبر دستی بند کروانے سمیت امن عامہ میں خلل ڈالنے کی دفعات شامل ہیں۔

• بدین کے علاقے کڑیو گنور تھانے میں بھی علاقے کو بزور طاقت بند کروانے کا مقدمہ درج ہے۔

• پیپلز پارٹی کے ناراض رہنما اور ان کے 40 ساتھیوں پر ساتواں مقدمہ پنگریو پولیس نے درج کیا ہے، جس میں توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی کی دفعات شامل کی گئیں۔

پیپلز پارٹی کے ناراض رہنماء اور سابق وزیر داخلہ نے سابق صدر آصف علی زرداری اور دیگر رہنماؤں پر متعدد الزامات لگائے۔

• آصف علی زرداری نے 15 معصوم لوگوں کا قتل کیا ہے۔

• ایان علی کو وی آئی پی پروٹوکول کے ساتھ بلاول ہاؤس لایا اور لے جایا جاتا تھا ان کے ذریعے بیرونِ ملک جانے والی رقم آصف زرداری کی تھی۔

• ۔آصف علی زرداری اور فریال تالپور کے کرپشن کے قصے سُن کر بلاول شدید ذہنی صدمے سے دوچار ہیں

• فریال تالپور کو 'پھولن دیوی' کا لقب دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان کے ملازمین بھی فریال تالپر کو 'پھولن دیوی' کہتے ہیں۔

• شرجیل میمن کرپشن میں اول نمبر پر ہیں جبکہ باقی میں کانٹے کا مقابلہ ہے ۔

• متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماء الطاف حسین کی اصلیت اور ان کا منصوبہ ظاہر کرنے سے مجھے میرے کئی قریبی ساتھیوں نےروکا۔

واضح رہے کہ ذوالفقار مرزا اور آصف علی زرداری کی دوستی طالب علمی کے زمانے میں پٹارو کے کیڈٹ کالج سے شروع ہوئی، پانچ سال پہلے تک دونوں کی دوستی بہترین تھی، اس میں پہلی دراڑ 2011 میں اُس وقت آئی، جب ذوالفقار مرزا نے سندھ کی وزارت داخلہ سے استعفیٰ دیا جبکہ اس کے ساتھ ہی وہ پیپلز پارٹی کے سینئر نائب صدر کے منصب سے بھی مستعفی ہوئے۔

ذرائع کے مطابق آصف زرداری اور ذوالفقار مرزا میں اختلافات کی بڑی وجہ کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں