لاہور: زمبابوے نے کہا ہے کہ جمعہ کو میچ کے دوران قذافی سٹیڈیم کے باہر ایک مبینہ خودکش حملے میں دو ہلاکتوں کے باوجو د وہ پاکستان کا دورہ جاری رکھیں گے۔

وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے پولیس کی جانب سے جمعہ کو ہونے والے دھماکے کو حادثاتی قرار دینے کے اصرار کے باوجود اسے خود کش قرار دیا تھا۔

یہ دھماکا قذافی سٹیڈیم کے اندر اور اطراف انتہائی سخت سیکیورٹی کے باوجود ہوا جبکہ پاکستانی میڈیا نے میچ کے دوران افرا تفری اور بھگدڑ سے بچنے کیلئے اس خبر کو کچھ دیر تک دبائے رکھا۔

مہمان ٹیم کی جانب سے دورہ جاری رکھنے کے اعلان کے بعد دونوں ٹیمیں اتوار کو قذافی سٹیڈیم میں ون ڈے سیریز کے تیسرے اور آخری میچ میں مدمقابل ہوں گی۔

پاکستان نے ابتدائی دنوں میچوں میں کامیابی حاصل کر کے سیریز پہلے ہی اپنے نام کر رکھی ہے۔

زمبابوے کرکٹ نے ہفتہ کو جاری بیان میں بتایا کہ ٹیم کا دورہ پاکستان کل ختم ہونے جا رہا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ لاہور پولیس نے زمبابوے ٹیم سے ملاقات کی اور انہیں بتایا کہ ’دھماکا سیلنڈر کا تھا اور یہ کہ ان کی فرانزک ٹیم دھماکہ کی وجہ جاننے کیلئے کام کر رہی ہے‘۔

سٹی پولیس کے ایک اور پولیس افسر نے ٹیم کو دورے کے دوران سیکیورٹی دینے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ دھماکا ریڈ زون کے باہر ہواجس کا مطلب یہ ہے کہ سیکیورٹی میں کسی قسم کی دراڑ نہیں پڑی۔

لاہور پولیس کا اصرار ہے کہ یہ حادثاتی دھماکا تھا تاہم، پرویز رشید نے ہفتہ کو نجی ٹی وی چینل جیو سے گفتگو میں تسلیم کیا یہ خود کش حملہ تھا۔

پرویز رشید نے کہا ’خود کش حملہ آور ہماری پولیس کی بہادری کی وجہ سے سٹیڈیم میں داخل ہونے سے ناکام رہا‘۔اے ایف پی

تبصرے (0) بند ہیں