بیجنگ: چین کا ایک مسافر بردار بحری جہاز طوفان میں پھنسنے کے بعد ڈوب گیا۔

جہاز میں 456 مسافر سوار تھے جن میں سے 14 افراد کو فوری طور پر بچا لیا گیا جن میں 7افراد نے تیر کر کنارے پر پہنچ کر اپنی جان بچائی۔

جہاز میں 404 سیاح ، 47عملے کے افراد اور ٹوور کمپنی کے 5 ملازمین سوار تھے۔

امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق 5 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ جہاز ڈوبنے سے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

حادثے کے مقام پر امدادی کارروائیاں کے لیے فوجی اہلکاروں کو بھی طلب کیا گیا جبکہ اس کارروائی میں 50 تیز رفتاری کشتیاں اور 3ہزار امدادی اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق جس جگہ جہاز ڈوبا ہے وہاں پانی کی گہرائی 50 فٹ ہے۔

جس وقت جہازکو حادثہ پیش آیا اس وقت 130کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں چل رہی تھیں جس سے جہاز الٹ گیا۔

251 فٹ لمبا اور 36 فٹ چوڑے جہاز میں 534 افراد کو لے جانے کی صلاحیت تھی جبکہ یہ چنگ یانگ ایسٹرن شپنگ کپمنی کی ملکیت تھا جو کہ سیاحت کے فروغ کیلئے کام کر رہی ہے۔

حادثے کے بارے میں کمپنی کی جانب سے فوری طور پر کوئی مؤقف سامنے نہیں آسکا۔

تیز ہواؤں کے باعث امدادی سرگرمیوں میں مشکلات کا سامنا ہے ۔۔۔ فوٹو: رائٹرز
تیز ہواؤں کے باعث امدادی سرگرمیوں میں مشکلات کا سامنا ہے ۔۔۔ فوٹو: رائٹرز

ریسکیو ٹیموں کے مطابق تیز ہواؤں اور موسلا دھار بارش کے باعث امدادی کاموں میں دشواری پیش آ رہی ہے۔

جہاز میں سوارزیادہ تر مسافروں کی عمریں 50 سے 80 سال کے درمیان تھیں اور وہ دریائے یانگ زے میں سیاحتی مقام پر تفریح کی غرض سے جارہے تھے۔

سرکاری میڈیا کے مطابق وزیراعظم لی چیانگ حادثے کے مقام پر پہنچ گئے ہیں اور امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کی جبکہ لاپتہ افراد تک جلد پہنچنے کی ہدایات بھی جاری کیں۔

تبصرے (0) بند ہیں