انڈیا میں ایک عدالت نے بولی وڈ اداکار سنی دیول کی نئی فلم ’محلہ آسی‘ کی ملک بھر میں ریلیز پر پابندی لگا دی۔

فلم نے تین جولائی کو ریلیز ہونا تھا ۔ تاہم، سول جج کشور کمار کے مطابق بادی النظر اس فلم میں فحش زبان استعمال کی گئی ۔

فلم کے خلاف دہلی کے ایک شہری نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔

شہری کے وکیل نے عدالت کے سامنے موقف اختیا ر کیا کہ فلم کا ایک کردار ہندو مذہب کے لارڈ شیوا کے روپ میں انتہائی فحش اور خراب زبان استعمال کرتا دکھایا گیا ، جو صرف چند سو روپے لے کر گھاٹ پر لوگوں کے ساتھ تصاویر بنوانے پر تیار رہتا ہے۔

عدالت نے فلم کا ٹریلر دیکھنے کے بعد کہا کہ فلم کی کہانی دریائے گنگا کے کنارے وراناسی کے آسی گھاٹ پر مشتمل ہے۔

عدالت کا کہنا ہے کہ لارڈ شیوا کے اس طرح زبان استعمال کرنے سے لوگوں کے مذہبی جذبات مجروح ہو سکتے ہیں۔

عدالت نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا ’بادی النظر میں اگر مذہبی جذبات مجروح کرنے والے مناظر اور مکالمے نہ ہٹائے گئے تو فلم کو ریلیز نہیں کیا جانا چاہیے۔

بشکریہ انڈین ایکسپریس

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں