ڈھاکا: بنگلہ دیش پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ القاعدہ کے اہم مقامی کمانڈر سمیت 12 مبینہ ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے جو کہ ماہ رمضان المبارک میں دہشت گردی کی بڑی کارروائی کا منصوبہ بنارہے تھے۔

جمعرات کے روز غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بنگلہ دیش کی ریپڈ ایکشن بٹالین (آر اے بی) نے گذشتہ روز دارالحکومت ڈھاکا سے گرفتار ہونے والے دہشت گردوں سے دھماکا خیز مواد اور بم بنانے کا سامان بھی برآمد کیا ہے۔

آر اے بی کے ترجمان میجر مقصود عالم کا کہنا ہے کہ سرچ آپریشن کے دوران 12 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں بنگلہ دیش میں القاعدہ کے مقامی چیف کوآرڈینیٹر مولانا معین السلام بھی شامل ہیں۔

آر اے بی کے ایک سیئنر عہدیدار کمانڈر مفتی محمود خان نے بتایا ہے کہ القاعدہ نے رمضان المبارک کے فوری بعد عید الفطر کے موقع پر مسلم اکثریتی ملک کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنایا تھا۔

انھوں نے الزام لگایا کہ شرپسندوں نے شمالی علاقے بوگرا کے ایک مدرسے میں ٹرینگ حاصل کی ہے اور اس گروپ کو متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب سے فنڈز فراہم کیے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ رواں سال بنگلہ دیش میں سیکولر بلاگرز کی ہلاکت کی ذمہ داری القاعدہ نے قبول کی ہے جس میں بنگلہ دیشی نژاد امریکی شہری اویجیت رائے کی ماہ فروری میں ڈھاکا میں ہونے والی ہلاکت بھی شامل ہے۔

یاد رہے کہ بنگلہ دیش دنیا میں مسلم اکثریت والا چوتھا بڑا ملک ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں