کیرئیر کو تباہ کردینے والی 15 عادات

کیرئیر کو بتدریج تباہ کردینے والی 15 غلطیاں


ایسی کئی ببڑی غلطیاں ہوتی ہیں جو دفتر میں آپ کی ساکھ کو تباہ کرکے رکھ دیتی ہٰں یا برطرف کرانے کا باعث بن جاتی ہیں مگر کچھ چھوٹی چھوٹی خامیاں بھی ایسی ہوتی ہیں جو لوگوں کو اپنے کیرئیر کو آگے بڑھانے میں مشکلات کا شکار کردیتی ہیں۔

بری عادات جیسے ای میلز کے جواب میں روکھا رویہ اپنانا یا پورا دن اپنے آپ میں گم رہنا آپ کی ساکھ کو متاثر کرتی ہیں چاہے آپ کو اس احساس ہو یا نہ ہو۔

ایسی ہی چند بری عادات کے بارے میں جانے جو دفتر میں آپ کی ساکھ کو بتدریج تباہ کرکے رکھ دیتی ہیں اور اس کا خمیازہ آپ کو ہی بھگتنا پڑتا ہے۔

آپ کمپنی کے ماحول اپناتے نہیں

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

ہر دفتر کی اپنی سماجی روایات ہوتی ہیں اور اس میں نہ ڈھلنا آپ کو لوگوں کی نظر میں ناپسندیدہ بنادیتا ہے۔ خود کو بہتر سمجھے کا رویہ ساتھی ملازمین سے آپ کو دور کردیتا ہے اور ان کا ایسا لگتا ہے کہ آپ دفتر میں مثبت تعلقات قائم کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔

غلطیوں پر ہمیشہ جواز پیش کرنا

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

کبھی اپنی غلطیوں اور ناکامی کی ذمہ داری قبول نہ کرنے کی عادت آپ کو مشکل میں ڈال سکتی ہے۔ کسی کام کو بروقت مکمل نہ کرپانے پر آخری وقت تک انتظار کریں اور پھر اپنے باس کو بتائیں کہ اس کی وجہ تھی بجائے مختلف بہانے یا جواز پیش کرکے اپنی ساکھ کو تباہ کریں۔

لباس کا خیال نہ رکھنا

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

جب آپ کسی پوزیشن پر سیٹ ہوجاتے ہیں تو آپ کے لیے اپنی شخصیت کو کمتر انداز سے پیش کرنے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ مناسب لباس کا خیال نہ رکھ پانا آپ کی ساکھ کے لیے تباہ کن ثابت ہوتا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ جیسے آپ کو اس چیز کی پروا بھی نہیں۔

مایوس شخصیت

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

اگر آپ عادتاً برے رویے کے حامی ہیں تو آپ اپنے باس کے لیے ایک درد سر بن جائیں گے اور وہ آپ کو اپنی ٹیم سے الگ بھی کرسکتا ہے۔ مسلسل شکایات کرنے کی عادت آپ کے لیے ارگرد کا ماحول خوشگوار نہیں بناتا اور آپ کا باس بھی آپ کو اپنے پاس دیکھنے کا خواہشمند نہیں رہتا۔

ساتھی ورکرز کو نظر انداز کرنا

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

اپنے ساتھی ورکرز سے دوستی کرنا بھی اپنے اعلیٰ عہدیداران سے اچھے تعلقات قائم کرنے جیسا اہم ہے۔ لوگوں میں پسندیدگی کا احساس کرنے سے آپ کو اپنے ساتھی ورکرز سے قابل قدر معلومات ملتی ہے جو آپ کے کام کے لیے بہت مددگار بھی ثابت ہوتی ہے۔

دفاعی طرز عمل اپنانا

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

آپ کا باس یہ نہیں چاہتا کہ آپ ایک مثالی ورکر بنے مگر مسلسل دفاعی طرز عمل اپنانے کی عادت آپ کو غیر پیشہ وارانہ شخصیت کی حامل بنادیتی ہے۔ اگر آپ تعمیراتی تنقید کو سننے کے لیے تیار نہیں ہوتے یا اپنی غلطیوں سے کچھ نہیں سیکھتے تو اس سے آپ کے باس کے پاس یہ تاثر جاتا ہے کہ آپ شخصیت بہتر بنانے کے بھی خواہشمند نہیں۔

ٹال مٹول کے عادی

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

اپنے پراجیکٹ یا ٹاسک کو آخری منٹ تک التواءمیں ڈالے رکھنا نہ صرف آپ پر دباﺅ بڑھاتا ہے بلکہ وہ دیگر افراد کو بھی آپ کے کام پر انحصار نہ کرنے کا مشورہ دیتا ہے۔ اگر کچھ غلط ہوجائے تو سب زیادہ امکان اسی بات کا ہوتا ہے کہ آپ ہی پر اس کا ملبہ ڈالا جائے گا۔

کام میں بامقصد حصہ نہ ڈال پانا

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

میٹنگ کے دوران بات برائے بات کے لیے کچھ کہنا کسی بھی طرح تعمیری ثابت نہیں ہوتا اس کے برعکس وقت سے پہلے تیاری اور تعداد کے مقابلے میں معیار کو اس وقت ترجیح دینی چاہئے جب اپنے آئیڈیاز شیئر کررہے ہو۔

ہمیشہ تاخیر کرنا

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

اکثر تاخیر کی عادت ساتھی ورکرز پر یہ تاثر ڈالتی ہے کہ آپ کے لیے کام سے زیادہ کچھ اور اہمیت رکھتا ہے اور آپ کو وقت کی اہمیت کا احساس نہیں۔ یہ چیز آپ کو احترام نہ کرنے والا اور کسی کی پروا نہ کرنے والی شخصیت کی شکل میں پیش کرتی ہے اور لوگ آپ پر اعتماد کرنے سے گریز کرنے لگتے ہیں۔ آپ کو ہمیشہ بروقت ہونے کی عادت کو کسی بھی حال میں اپنانا چاہئے۔

بہت زیادہ گھلنا ملنا یا بولنا

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

ہاں یہ ٹھیک ہے کہ اپنے ساتھی ورکرز کے بارے میں جاننا اچھا ہوتا ہے مگر جب آپ بہت زیادہ بولنے لگتے ہیں تو یہ چیز آپ کو اپنا کام ٹھیک کرنے سے روکنے لگتی ہے۔ لوگوں سے کھانے کے اوقات یا وقفوں کے دوران بات چیت کریں تاکہ دیگر افراد بھی پریشان نہ ہو اور آپ ایسے فرد نہ بن جائے جس کے ساتھ کوئی کام کرنا نہ چاہتا ہو۔

ای میلز کو نظر انداز کرنا

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

ای میلز کا مناسب وقت کے اندر دینے میں ناکامی نہ صرف آپ کے جواب کے منتظر افراد کو چڑچڑا بناسکتا ہے بلکہ اس سے آپ کے ساتھیوں تک یہ اشارہ بھی جاتا ہے وہ آپ انہیں اپنے وقت کے قابل نہیں سمجھتے اور وہ آپ کو غیرپیشہ ورانہ سوچ کا حامل سمجھنے لگتے ہیں۔اگرچہ ہر ای میل کے موصول ہوتے ہی اس کا جواب دینا ممکن نہیں تاہم منظم کوشش کے ذریعے ان کے جوابات کو ایک خاص دورانیے کے اندر ممکن بنایا جاسکتا ہے۔

تند مزاج یا بدتمیز

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

اچھا کام کرنے کا مطلب یہ نہیں ہر فرد آپ کے ساتھ کام کرنے کا خواہشمند بھی ہے۔ درحقیقت بدتمیزی یا اکھڑ پن ساتھی ورکرز کو دلبرداشتہ کرتی ہے بلکہ اعلیٰ عہدیداران بھی ایسے دوسروں کے جذبات کا خیال نہ رکھنے والے ملازمین کو برداشت نہیں کرتے۔ یاد رکھیں خوش اخلاقی ہی لوگوں کو جیتنے کی چابی ہے۔

آپ طویل المیعاد مقاصد پر توجہ مرکوز نہیں کرتے

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

اگرچہ اپنے روزمرہ کے کام میں مصروفیت اہمیت رکھتی ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ اپنے کیرئیر کے مستقبل کے بارے میں سوچنا بی یکساں اہمیت رکھتا ہے۔ اپنے کیرئیر کو مجموعی طور پر بہتر بنانے کے لیے کیا کچھ بہتر ثابت ہوسکتا ہے اس پر غور کرنا کافی اہم ہوتا ہے۔

مغرور ہونا

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

اس بات کی پروا نہیں کہ آپ کتنے تجربہ کار ہیں درحقیقت سب کچھ جاننے کی اداکاری کرنا آپ کے ساتھیوں کو بہت جلدی برہم کردیتی ہے۔ کیرئیر میں ہمیشہ کچھ نہ کچھ ایسا ہوتا ہے جسے سیکھا جاسکتا ہے تو ایک ایسا راستہ دریافت کریں جو نئے آئیڈیاز تلاش کرنے میں مددگار ثابت ہو۔

فیڈ بیک کو نظرانداز کرنا

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

اگر آپ کا باس کہے کہ کسی کام میں تبدیلی لائیں تو ایسا کریں چاہے آپ اسے بہتر ہی کیوں نہ خیال کرتے ہو۔ درحقیقت اگر آپ کا کام بہتر ہو مگر آپ دیگر افراد کی جانب سے آنے والے فیڈ بیک پر ردعمل کا اظہا نہ کریں تو یہ چیزآپ کو ان کی نظر میں خودپسند، ہٹ دھرم اور ساتھ کام کرنے کے لیے مشکل شخص بنا دیتا ہے۔ ہمیشہ اپنے ذہن کو تعمیری تنقید کے لیے کھلا رکھیں۔