اسلام آباد: عام انتخابات میں منظم دھاندلی سے متعلق انکوائری کمیشن میں فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد کمیشن نے اپنی کارروائی مزید غور و خوض کے لیے ملتوی کردی ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں تین رکنی انکوائری کمیشن اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔

اس موقع پرفریقین کے دلائل مکمل ہونے پرعدالت نے انتخابات میں دھاندلی ثابت ہونے یانہ ہونے سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔

دوران سماعت ایک موقع پر چیف جسٹس ناصرالملک نے ازرائے مزاق فریقین کو کہا کہ آپ لوگ اب چھٹیاں منائیں اورانکوائری کمیشن اپنا کام کرے گا۔

انکوائری کمیشن کمیشن کے 86 روز میں 39 اجلاس ہوئے اور اس دورابن تمام سیاسی جماعتوں کے 69 گواہوں نے بیانات ریکارڈ کروائے ہیں۔

اس سے قبل دلائل دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کے وکیل سلمان اکرم راجا نے کہا کہ دنیا بھر میں انتخابات کے دروان تکنیکی غلطیاں ہوتی ہیں اور یہ کبھی بھی غلطیوں سے پاک نہیں ہوتے لیکن تحریک انصاف کی طرف سے 12 درخواستیں آئیں مگر کچھ ثابت نہ ہوسکا۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس بھی کوئی ایساثبوت نہیں آیاجس سے ثابت ہوتا کہ انتخابات میں منظم دھاندلی ہوئی اس لئے یہ کہناغلط ہوگا کہ انتخابات کے دن کسی کامینڈیٹ چرایاگیاہے۔

سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مسلم لیگ کے رہنماطلال چوہدری نے کہا کہ الیکشن میں کوئی دھاندلی نہیں ہوئی اور عمران خان نے دھاندلی کا الزام لگا کر اداروں کو بدنام کیا۔

تبصرے (1) بند ہیں

MUHAMMAD AYUB KHAN Jul 03, 2015 07:27pm
mujhey pata hey dhandalıy naheyin huyi- faisal to yeh hey