15 جزیرے جن کی سیر آپ کو دنگ کردے گی

سمندری لہروں سے گھرے جزیرے ہمیشہ سے ہی سیاحوں کے لیے باعث کشش رہے ہیں اور وہاں ایسا سکون میسر آتا ہے جس کے لیے لوگ شہروں میں ترستے ہیں۔

مشہور جزائر پر عام طور پر ہزاروں افراد ہر وقت موجود ہوتے ہیں تو اگر آپ کسی نسبتاً کم معروف جزیرے کا رخ کریں تو وہاں کی سیر کا زیادہ لطف لیں سکیں گے۔

بیشتر افراد کے لیے تو اپنے ملک سے باہر نکلنا مالی لحاظ سے بہت مشکل ہوتا ہے لہذا ہم آپ کو ایسے خوبصورت مگر گمنام جزائر کی سیر کراتے ہیں جن کے نظارے ہر قسم کی پریشانی کو کچھ دیر کے لیے تو ذہن سے جھٹک ہی دیں گے۔

ایسٹر آئی لینڈ

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

ایسٹر آئی لینڈ دنیا کے دور دراز پائے جانے والے جزائر میں سے ایک ہے جو کہ چلی سے 2240 میل کے فاصلے پر جنوب مشرقی بحر اوقیانوس میں واقع ایک پراسرار جزیرہ قرار دیا جاتا ہے۔ 25 کلومیٹر لمبے اس جزیرے کے بارے میں کوئی نہیں جانتا کہ یہاں کے باسی کب اور کیوں آئے جبکہ یہاں کے عجائب بھی دیکھنے والوں کو دنگ کردیتے ہیں اور وہ ہیں یہاں کے عجیب الخلقت پراسرار مجسمے جن کی تعمیر کس نے کی آج تک معلوم نہیں ہوسکا جبکہ یہاں ایک آتش فشاں بھی موجود ہے اور یہاں سورج کے طلوع و غروب ہونے کا منظر بھی قابل دید ہے۔

جزائر سلیمان

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

جزائر سلیمان یا سولومن آئی لینڈ جنوبی بحر اوقیانوس پر موجود سینکڑوں جزائر پر مشتمل ہے۔ یہاں اگر سمندری پانی میں اسکوبا ڈائیونگ کی جائے تو آپ کو ایسے جاندار نظر آئیں گے جو آپ کو دنیا میں کہیں اور بمشکل ہی نظر آئیں گے جبکہ ان جزائر کی خوبصورتی میں یہاں آنے والوں کو مسحور کرکے رکھ دیتی ہے۔

لوس روگیوز

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

وینزویلا کے وسطی ساحلی علاقوں سے 97 میل کے فاصلے پر واقع لوس روگیوز 350 سے زائد جزائر پر مشتمل خطہ ہے جہاں مچھلیوں کی 280 اقسام پائی جاتی ہیں جبکہ یہاں کے ساحلوں کی سفید ریت دیکھنے والوں کا چین لوٹ لیتی ہیں۔

پینگھاﺅ آئی لینڈ

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

جزائر کا یہ سلسلہ تائیوان کے پاس واقع ہے اور واٹر اسپورٹس کے شوقین افراد کے لیے مثالی مقام کی حیثیت رکھتا ہے خاص طور پر ونڈ سرفنگ کے لیے، اس کے لیے پرندوں کو دیکھنے کے شوقین افراد بھی یہاں اپنا شوق پورا کرسکتے ہیں جبکہ پتھر سے بنے ہارٹ اسٹون یہاں کی اصل خوبصورتی ہے۔ ان پتھروں میں اکثر مچھلیاں بھی پھنس جاتی ہیں جو ماہی گیر آسانی سے پکڑ کر اپنا روزگار حاصل کرلیتے ہیں اسی طرح مونگوں کی چٹانیں بھی یہاں کی خوبصورتی کو دوبالا کردیتی ہیں۔

فرنینڈو ڈی نورونھا

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

برازیلین ساحل سے 220 میل دور پر 21 جزائر پر مشتمل یہ سلسلہ برازیل نے میرین نیشنل پارک قرار دے رکھا ہے اور ایک وقت میں یہاں صرف 420 سیاحوں کو ہی جانے کی اجازت ہے۔ تاہم اگر یہاں جانے کا موقع ملے تو آپ ڈولفنز کے کرتب اور سمندری کھچوﺅں کے ساتھ ساتھ دنگ کردینے والی آبشاروں کی خوبصورتی سے بھی محظوظ ہوسکتے ہیں۔

راک آئی لینڈ

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

سمندروں میں تو جیلی فش تیرنے والوں کے لیے بھیانک خواب ثابت ہوتی ہیں مگر Palau کے جزیرے راک آئی لینڈ میں واقع جیلی فش لیک کی گہرائی میں یہ غیرمتوقع مسرت کا باعث بن جاتی ہیں، یہاں موجود گولڈن جیلی فشز مختلف رنگوں میں جگمگاتی نظر آتی ہیں اور ان کا سائز ایک سکے سے لے کر فٹبال جتنا ہوسکتا ہے اور سب سے اچھی بات یہ ہے کہ یہ کاٹنے یا ڈنک مارنے کی صلاحیت بھی نہیں رکھتیں بلکہ لوگوں کے ارگرد خاموشی سے تیرتی رہتی ہیں۔ تاہم جھیل میں بہت زیادہ گہرائی میں جانے سے گریز کرنا چاہئے کیونکہ وہاں خطرناک حد تک ہائیڈرون سلفرائیڈ گیس پھیلی ہوئی ہے جو کہ جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہے۔

فرنچ گنی ڈیول آئی لینڈ

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

یہ تاریخ مقامات کے پرستاروں کے لیے بہترین مقام ہے جسے ڈیول آئی لینڈ کے ساتھ ساتھ گرین ہیل بھی کہا جاتا ہے۔ یہاں 19 ویں اور 20 ویں صدی کے دوران ایک جیل قائم تھی مگر اب یہاں کوئی نہیں رہتا۔ اگرچہ یہ جزیرہ اب غیر آباد ہے مگر اس کی متعدد عمارات کو دوبارہ بحال کیا گیا ہے اور سیاح ٹور گائیڈز کے ساتھ یہاں کی سیر سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔

مارشل آئی لینڈ

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

آسٹریلیا اور ہوائی کے درمیان واقع مارشل آئی لینڈ 1156 ٹاپوﺅں پر مشتمل ہے جبکہ یہاں دنیا کی چند بڑی مونگوں کی چٹانوں میں سے ایک واقع ہے اور اکثر لوگ یہاں موجود سمندری حیات کو دیکھنے کے لیے آنا ہی پسند کرتے ہیں جو واقعی قابل دید ہے۔

فلورس آئی لینڈ

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

یہ جزیرہ آزوریز نامی جزائر کے سلسلے میں سے ایک ہے جو کہ پرتگال کے ساحلی علاقوں پر واقع ہے۔ یہاں کے جنگلی پھول دیکھنے والوں پر سحر طاری کردیتے ہیں جبکہ یہاں کے گرم چشمے اور تالاب نہانے کے لیے بہترین مقام ثابت ہوتے ہیں جو کہ کئی بیماریوں کے خلاف بہترین بھی قرار دیئے جاتے ہیں۔

ونیلا آئی لینڈ

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

فرنچ پولی نیشیا میں واقع ونیلا آئی لینڈ جسے مقامی زبان میں رائیاٹیا کا نام دیا گیا ہے جنت نظیر جزیرہ قرار دیا جاتا ہے۔ یہاں کے مقامی لوگوں کے لیے یہ مقدس سرزمین ہے جبکہ لگژری ریزورٹس یہاں گھومنے کے لیے آنے والوں کو سہولیات فراہم کرتے ہیں۔

لارڈ ہوئی آئی لینڈ

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

یہ جزیرہ سڈنی کے شمال مشرق مین 372 میل کے فاصلے پر واقع ہے اور یہاں سمندری حیات کی اتنی نسلیں ہیں کہ یقین نہیں ااتا۔ اس کے علاوہ پہاڑیوں، وادیوں، چٹانوں، سمندری چٹانیں اور نشیبی علاقے غرض یہاں کے ہر نظارے کی خوبصورتی دیکھنے والوں کو دنگ کرنے کے لیے کافی ہے۔

مائیکائنز

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

یہ خوبصورت جزیرہ ناروے اور آئس لینڈ کے درمیان فاروئی جزائر کے سلسلے میں واقع ہے۔ یہاں کے گھروں کو گھاس کی چھتوں کے ساتھ تعمیر کیا جاتا ہے اور یہ اپنے سمندری طوطوں کی آبادی کے لحاظ سے بھی جانا جاتا ہے۔

بیلائز کائی کاﺅلکر آئی لینڈ

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

کیرئیبین کے ساحلوں پر یہ ایک بہت چھوٹا جزیرہ ہے مگر ایسے افراد کے لیے مثالی ہے جو کسی جزیرے کی زندگی کو پسند کرتے ہو۔ ریت سے بنی گلیاں، پام کے درخت، رنگا رنگ گھر اور گھاس پھونس سے بنی چھتیں یہاں عام دیکھنے کو ملتے ہیں جبکہ خوبصورت ساحل تو ہے ہی۔

کو ٹونسے

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

اگر تو آپ کسی خاموش جزیرے کا رخ کرنا چاہتے ہیں تو کمبوڈیا کا یہ جزیرہ حاضر ہے جہاں کے سفید ریت سے ڈھکے ساحل اور شفاف پانیوں کا نظارہ تمام ذہنی تھکن دور کردیتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہاں متعدد اقسام کے مونگے سمندر کے اندر دیکھے جاسکتے ہیں اور یہاں تیراکی کے دوران رنگا رنگ سمندری حیات کا نظارہ بہت دلکش ثابت ہوتا ہے۔

سسیسی آئی لینڈز

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

یوگنڈا کی جھیل وکٹوریہ کے 84 جزائر کے گروپ پر مشتمل سسیسی آئی لینڈز بھی ایک خوبصورت مقام ہے جہاں اب لوگ فیری کے ذریعے جھیل کے ساحل کی سیر کرسکتے ہیں جبکہ یہاں کے برساتی جنگلات میں گھومنا بھی زندگی کا ایک یادگار تجربہ ثابت ہوتا ہے۔