امریکی فضائیہ پر سول ایوی ایشن کے 3.8 کروڑ روپے واجب

اپ ڈیٹ 05 جولائ 2015
بشکریہ سول ایوی ایشن ویب سایئٹ۔
بشکریہ سول ایوی ایشن ویب سایئٹ۔

اسلام آباد: امریکی ایئر فورس کو سول ایوی ایشن اتھارٹی کے 3.8 کروڑ روپے ادا کرنے ہیں جو اس پر ایک دہائی قبل افغان جنگ کے دوران پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے پر واجب ہوئے تھے۔

یہ انکشاف ایوی ایشن سیکرٹری محمد علی گردیزی نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ایک ذیلی کمیٹی کے سامنے کیا۔

2003-04 کی اسکروٹنی کے دوران آڈیٹرز نے کہا کہ سی اے اے واجب الادا رقم حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔

ان کے مطابق اتھارٹی 2002-03 میں لینڈنگ، ہاؤسنگ، پاور سپلائی چارجز اور دیگر ادائیگیاں حاصل کرنے میں ناکام رہی۔

گردیزی صاحب نے بتایا کہ سفارتی ذرائع سے امریکی ایئر فورس پر واجب رقم کا معاملہ اٹھایا گیا ہے اور امید ہے کہ جلد یہ مسئلہ حل ہوجائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ امریکی ایئر فورس نے افغان جنگ کے دوران پاکستانی فضائی حدود کو استعمال کیا تھا۔

کمیٹی کے کنوینر سید نوید قمر نے سوال کیا کہ کیا یہ دعویٰ صرف سے اے اے کا ہے یا پھر امریکی حکومت اس دعویٰ کو قبول کرچکی ہے؟

اس پر گردیزی صاحب نے کہا کہ انہوں نے کبھی ہمارے دعوے کو مسترد نہیں کیا تاہم کبھی ادائیگی بھی نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ سی اے اے حکام کی جب بھی امریکی منصبوں سے ملاقات ہوتی ہے تو یہ معاملہ تقریباً ہر مرتبہ اٹھایا جاتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان ایئرفورس وقتاً فوقتاً امریکی ایئر فورس کے ساتھ مالی معاملات بھی رابطے میں رہی ہے اور یہ معاملہ دونوں مل کر حل کرسکتے ہیں۔

قمر صاحب نے ایوی ایشن سیکرٹری کو ایک دہائی پرانے اس مسئلے کو حل کرنے کی تلقین کی اور کہا کہ اس معاملے میں سیکرٹری دفاع کو بھی شامل کیا جائے۔

امریکی سفارت خانے کے ترجمان اس مسئلے پر تبصرہ کرنے کے لیے دستیاب نہیں تھے۔

دوسری جانب ایوی ایشن سیکرٹری نے کمیٹی کو بتایا کہ پی آئی اے کو اتھارٹی کو 36 ارب روپے ادا کرنے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2003-04میں پی آئی اے پر تقریباً ایک کروڑ روپے واجب تھے جو اب بڑھ کر 36 ارب روپے ہوگئے ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Muhammad Ayub Khan Jul 04, 2015 10:07pm
un sey eik cent bhi leykar dıkha do --- phir pata chaley ga---yeh saarey zabaniy jama kharch heyN