زرداری نے الطاف حسین کا فون نہیں سنا!

اپ ڈیٹ 04 جولائ 2015
ایم کیو ایم کے قائد نے رینجرز کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ۔۔۔ فوٹو: بشکریہ MQM.org
ایم کیو ایم کے قائد نے رینجرز کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ۔۔۔ فوٹو: بشکریہ MQM.org

لندن، کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور سندھ کے وزیر اعلی سید قائم علی شاہ کا رویہ افسوسناک قرار دیا ہے۔

ایم کیو ایم کے اعلامیے کے مطابق الطاف حسین نے قائم علی شاہ اور آصف علی زرداری سے ٹیلی فون پر رابطے کی کوشش کی لیکن کئی کوششوں کے باوجود دونوں سے بات نہ ہوسکی۔

ایک بیان میں الطاف حسین نے کہا ہے کہ سندھ آگ میں جل رہا ہے اور ایم کیو ایم کے کارکنان سے جنگی قیدیوں جیسا سلوک کیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قائم علی شا ہ کا غیر ذمہ دارانہ اور آصف علی زرداری کا رویہ انتہائی افسوسناک ہے۔

آصف زرداری اور قائم علی شاہ کے حوالے سے ایم کیو ایم کے قائد نے کہا کہ دونوں کے رویئے سے اندازہ ہوتا ہے کہ سندھ دھرتی اور یہاں کے باسیوں سے ان کو ذرہ برابر محبت نہیں ہے جبکہ انہیں یہاں کے عوام کے مستقبل کی کوئی بھی فکر نہیں ہے۔

سندھ میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف جاری کارروائیوں پر تنیقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ رینجرز نے اپنے عمل سے پورے سندھ کو مقبوضہ سندھ بنا دیا ہے۔

ٹیلی فون الطاف حسین نے بند کیا، وزیر اعلیٰ

وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کے بیان پر افسوس ہوا، الطاف حسین کا فون آیا تو میٹنگ چھوڑ کر ان سے بات کی۔

ڈان نیوز کے مطابق کے مطابق قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے قائد فون پر بہت جذباتی لگ رہے تھے، الطاف حسین نے گفتگو کے دوران فون بند کردیا۔

رابطہ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس

ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے الطاف حسین کے ٹیلی فونک رابطے پر وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ اور آصف زرداری کے رویئے پر مذمت کی ہے۔

رابطہ کمیٹی کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ اور آصف زرداری کا رویہ قابل افسوس ہے۔

رابطہ کمیٹی لندن اور کراچی کا ہنگامی اجلاس بھی اس حوالے سے فوری طلب کیا گیا جبکہ تمام شعبہ جات ، سیکٹرز اور یونٹ کی سطح کے ذمہ داروں کا اجلاس طلب کیا گیا۔

مشاورت کے بعد پیپلز پارٹی کے خلاف آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔

تبصرے (1) بند ہیں

MUHAMMAD AYUB KHAN Jul 04, 2015 08:01pm
barhee baat naheyin