معروف ناول نگار عبداللہ حسین کا انتقال

اپ ڈیٹ 05 جولائ 2015
فوٹو بشکریہ — تنویر شہزاد/ ڈان
فوٹو بشکریہ — تنویر شہزاد/ ڈان

لاہور: نامور پاکستانی ناول نگار اور مصنف عبداللہ حسین ہفتہ کو انتقال کر گئے۔

عبداللہ حسین 84 برس کی عمر میں انتقال کر گئے، وہ طویل عرصے سے کینسر کے عارضے میں مبتلا اور لاہور کے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے۔

عبداللہ حسین کا ناول 'اداس نسلیں' ان کی شہرت کی وجہ بنا، انہوں نے 'باگھ'، 'فریب'، 'نشیب' اور 'نادار' لوگ جیسے کئی مقبول ناول تحریر کیے تھے۔

وزیر اعظم نوازشریف ، وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے عبداللہ حسین کے انتقال پرگہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے جبکہ دیگر سیاسی رہنماؤں نے بھی عبداللہ حسین کے انتقال کو اردو ادب کیلئے بڑا نقصان قراردیا ہے۔

عبداللہ حسین کی نماز جنازہ ہفتہ کو ہی ڈیفینس کے علاقے میں واقع اُن کی رہائش گاہ پر ادا کی گئی۔

نماز ِجنازہ میں عطا الحق قاسمی ، اصغر ندیم سید ، اِنتظار حسین، امجد سلام امجد اور مرزا اطہر بیگ سمیت علم و ادب سے تعلق رکھنے والے دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔

عبداللہ حسین کے5 ناول اور افسانوں کے تین مجموعے (نشیب، رات، فریب) شائع ہوچکے ہیں تاہم پہلی جنگِ عظیم کے بعد برطانیہ کے زیرِ نگیں ہندوستان کے سیاسی و سماجی حالات کا احاطہ کرتا ان کے ناول 'اداس نسلیں' کو قارئین اور ادبی حلقوں کی جانب سے بھرپور پذیرائی ملی۔

2013 میں کراچی لٹریچر فیسٹیول میں عبداللہ حسین نے بتایا کہ انہوں نے یہ ناول لگ بھگ 50 برس قبل اس وقت لکھا تھا جب وہ ایک نجی کمپنی کی ویرانے میں واقع ایک فیلڈ پر ملازمت کرتے تھے۔

ان کے بقول انہوں نے اپنی اکتاہٹ سے تنگ آکر ایک روز کوئی کہانی لکھنے کے ارادے سے قلم اٹھایا تھا لیکن چند سطریں لکھنے کے بعد ہی ان کے ذہن میں اچانک 'اداس نسلیں' کی کہانی 'فلیش' کی صورت میں گزر ی اور ناول کا پورا سانچہ آگیا۔

انہوں نے کہا کہ بعض ناولوں کے عنوانات زیادہ مشہور ہوجاتے ہیں اور 'اداس نسلیں' کی مقبولیت میں اس کے عنوان نے بھی بڑا کردار ادا کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں