پاکستان معیار تعلیم میں بہتری کیلئے پرعزم، نواز شریف

06 جولائ 2015
وزیراعظم نواز شریف — اے ایف پی فائل فوٹو
وزیراعظم نواز شریف — اے ایف پی فائل فوٹو

اوسلو: وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اوسلو کانفرنس کے تعلیم کے حق سے محروم 58 ملین بچوں تک رسائی اور اسکولوں میں زیرتعلیم طالبعلموں کے لیے معیار تعلیم بہتر بنانے کے مضبوط اور نئے سیاسی عزم کو فروغ دینے کے ویژن کو مکمل طور پر شیئر کرتا ہے۔

وزیراعظم نے یہ بات پیر کی سہ پہر ناروے کے دارالحکومت پہنچنے کے بعد سابق برطانوی وزیراعظم گورڈن براﺅن سے ملاقات کے دوران کہی۔

وزیراعظم نے وہ وقت یاد کیا جب گورڈن براﺅن گزشتہ برس تعلیم پر ہونے والی انٹرنیشنل کانفرنس کی صدارت کررہے تھے۔

نواز شریف نے سابق برطانوی وزیراعظم کی جانب سے پاکستان میں تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے اور شرح خواندگی بڑھانے کے حوالے سے ذاتی دلچسپی کو سراہا۔

انہوں نے اوسلو کانفرنس کے روح رواں گورڈن براﺅن کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان معیار تعلیم میں بہتری، صنفی مساوات اور بچوں و بچیوں دونوں کو پڑھنے کے مواقع بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم اس بات پر یقین کرتے ہیں کہ تعلیم ہی تمام مسائل کو حل کرنے کی کنجی ثابت ہوسکتی ہے‘۔

انہوں نے زور دیا ’میں اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ نوجوانوں تک تعلیم کی فراہمی ہی ہماری مستقبل کی نسل کے لیے سماجی و معاشی پیشرفت کا واحد راستہ ہے اور جہالت کا خاتمہ کسی بھی معاشرے میں امن، تحمل اور ہم آہنگی کے فروغ کے لیے ضروری ہے‘۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک کی عسکریت پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے اچھے نتائج سامنے آئے ہیں کیونکہ بیشتر دہشتگردوں، ان کے نیٹ ورک اور ٹھکانوں کا خاتمہ کیا جاچکا ہے۔

ان کے بقول ملک کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نتیجے میں 110 ارب ڈالرز کا نقصان جبکہ ہزاروں جانوں کا بھی ضیاع ہوا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت اسکل ڈویلپمنٹ اور پڑھے لکھے نوجوانوں میں تدریسی صلاحیت پر توجہ مرکوز کررہی ہے اور اس حوالے سے ’ہم ہر انٹرنیشنل ڈونر کی جانب سے معاونت کا خیرمقدم کریں گے‘۔

نوجوانوں کے لیے ملازمت کے حصول کو یقینی بنانے کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے یوتھ لون پروگرام کو متعارف کرایا ہے جس کے تحت نوجوان مرد و خواتین کو رعایتی قرضے دیئے جارہے ہیں۔

اس موقع پر گورڈن براﺅن نے نواز شریف کی جانب سے ملک سے دہشگردی کے خاتمے اور پڑوسی ممالک خصوصاً افغانستان سے تعلقات میں بہتری کے فیصلوں کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس سے دنیا کو یہ جاننے میں مدد ملے گی کہ پاکستان کو شرح خواندگی اور تعلیمی معیار میں بہتری کے لیے کتنی معاونت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے پشاور کے آرمی پبلک اسکول سانحے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسکولوں کے تحفظ کے لیے حکومتی اقدامات کو سراہا۔

گورڈن براﺅن نے وزیراعظم کو آگاہ کیا کہ وہ رواں برس کے آخر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر پاکستان میں تعلیم کے لیے بڑے ڈونرز کے اجلاس کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔

ملاقات کے موقع پر وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ سرتاج عزیز، خصوصی معاون طارق فاطمی، ایم او ایس فار ایجوکیشن بلیغ الرحمن اور پاکستان کے ناروے میں سفیر بھی موجود تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں