'ایف آئی اے، نیب سندھ میں چھاپے مارنے کے مجاز نہیں'

وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ — فائل فوٹو
وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ — فائل فوٹو

کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے پاس سندھ میں چھاپے مارنے کا کوئی اختیار نہیں۔

پیر کو فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے تحت ایف پی سی سی آئی کی بلڈنگ میں ہونے والے پروگرام سے خطاب میں وزیراعلیٰ نے کہا " یہ ایک حملہ ہے اور ہم اسے چیلنج کرنے جارہے ہیں"۔

انہوں نے کہا " وفاق نے سندھ حکومت کو بتائے بغیر نیب اور ایف آئی اے کو صوبائی اور بلدیاتی دفاتر میں چھاپے مارنے، افسران کو گرفتار اور صوبائی حکومت کے روزمرہ کے امور کو مفلوج کرنے کے اختیارات دے دیئے ہیں"۔

انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت یا اداروں کے افسران کی ایگزیکٹو اتھارٹی فوجداری جرائم مثلاً صوبائی ملازمین کی کرپشن کے حوالے سے سندھ حکومت کے اختیارات کو استعمال نہیں کرسکتی۔

دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سربراہ الطاف حسین نے ایف آئی اے کو دیئے جانے والے اضافی اختیارات دینے کے معاملے پر وزیراعلیٰ سندھ کے موقف کو سراہا۔

انہوں نے کہا " ایم کیو ایم ایف آئی اے کو مزید اختیارات دینے کے حوالے سے مکمل طور پر وزیراعلیٰ کے موقف کی حامی ہے، یہ سندھ پر حملے کے مترادف اور ناانصافی ہے"۔

انہوں نے مزید کہا کہ اراکین اسمبلی کو صوبوں کے خلاف اس طرح کی ناانصافی کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا چاہئے۔

ایم کیو ایم کے سربراہ نے وزیراعلیٰ کو یقین دہانی کرائی کہ اگر اس معاملہ کو عدالت میں چیلنج کیا گیا تو ایم کیو ایم ان کی ہر طرح کی سیاسی، قانونی اور اخلاقی حمایت کرے گی۔

الطاف حسین نے کہا " سندھ کے عوام کو اب بیدار ہوجانا چاہئے اور موجودہ مقبوضہ حیثیت کو ختم کرکے صوبے کو خودمختار بنانے کے حوالے سے کوششوں کے لیے متحد ہوجانا چاہئے"۔

انہوں نے سندھ سے تعلق رکھنے والے اراکین پارلیمان پر زور دیا کہ وہ اپنے نظریاتی اختلافات کو پس پشت رکھ کر سندھ کے قانونی اور آئینی حقوق کے لیے متحدہ کوششوں کا آغاز کریں۔

چوہدری نثار کی قائم علی شاہ کے تحفظات دور کرنے کی کوشش

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے قائم علی شاہ کو یقین دہانی کرائی کہ ایف آئی اے کو تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت دیئے جانے والے اضافی اختیارات صرف سندھ تک محدود نہیں بلکہ اس کا اطلاق ملک بھر میں ہوگا۔

وزیراعلیٰ سے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران چوہدری نثار نے کہا کہ ایف آئی اے کو خصوصی اختیارات ایسے جرائم سے نمٹنے کے لیے دیئے گئے ہیں جو کہ بین الاقوامی پیمانے کے اور صوبائی پولیس کے دائرہ کار سے باہر ہیں۔

اس سے قبل وزیراعلیٰ نے ایف آئی اے اور نیب کی جانب سے سندھ میں کارروائیوں پر چوہدری نثار کے سامنے اپنے تحفظات بیان کرتے ہوئے کہا " ان کے اقدامات صوبائی خودمختاری میں مداخلت سے کم نہیں"۔

انہوں نے وزیرداخلہ کو کہا کہ نیب اور ایف آئی اے نے شکار پور سمیت صوبے کے دیگر اضلاع میں چھاپے مارنا شروع کردیئے ہیں یہاں تک کہ اساتذہ اور کلرکوں کے خلاف بھی کارروائی ہورہی ہے۔

ان کا کہنا تھا " درحقیقت اس طرح کے چھوٹے جرائم کی تحقیقات کے لیے ہمارے پاس انسداد دہشتگردی اور وزیراعلیٰ انسپکشن ٹیم موجود ہے"۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا " ہم کسی بھی بڑے کرپشن, مقدمے یا بے ضابطگیوں کے حوالے سے مکمل تعاون کے لیے تیار ہیں مگر ایف آئی اے اور نیب ہمیں اعتماد میں لینے کے پابند ہیں"۔

چوہدری نثار نے قائم علی شاہ کو بتایا کہ وہ سندھ سمیت تمام صوبوں کی خودمختاری کا احترام کرتے ہیں اور کسی صوبے کو اس حوالے سے فکرمند نہیں ہونا چاہئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

MUHAMMAD AYUB KHAN Jul 07, 2015 12:09pm
yeh aap kehtey heyN - qanoon kiya kehtas hey? khol kar parh lijiye ga