پاکستان ٹیسٹ رینکنگ میں تیسرے نمبر پر فائز

07 جولائ 2015
کپتان مصباح الحق سیریز کے فاتح کی ٹرافی تھامے ہوئے کھڑے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی
کپتان مصباح الحق سیریز کے فاتح کی ٹرافی تھامے ہوئے کھڑے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی

پالے کیلے: پاکستان نے سری لنکا کے خلاف تیسرے ٹیسٹ اور سیریز میں فتح اپنے نام کرنے کے ساتھ ساتھ آئی سی سی رینکنگ میں تیسری پوزیشن اور کئی نئے ریکارڈ بھی بنا ڈالے۔

پاکستان میچ میں فتح حاصل کر کے 101 پوائنٹس کے ساتھ عالمی درجہ بندی میں تیسرے نمبر پر پہنچ گیا ہے جہاں پہلے اور دوسرے نمبر پر بالترتیب جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا موجود ہیں۔

پاکستان نے سری لنکا کے خلاف 377 رنز کے ہدف کا کامیابی سے تعاقب کرتے ہوئے چوتھی اننگ میں 382 رنز اسکور کیے جو اب تک ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پاکستان کی جانب سے حاصل کیا گیا سب سے بڑا ہدف اور چوتھی اننگ کا سب سے بڑا اسکور ہے۔

یہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں ہدف کے تعاقب میں چھٹا بڑا اسکور ہے۔

یونس خان نے ناقابل شکست 171 رنز بنا کر پاکستان کی بڑے ہدف تک رسائی ممکن بنائی، ٹیسٹ میں ہدف کے تعاقب میں یہ کسی کھلاڑی کی پانچویں سب سے بڑی اننگ ہے، اس فہرست میں ان سے آگے گورڈن گرینیج، آرتھر مورس، ڈان بریڈ مین اور مارک بچر ہیں۔

پاکستان نے میچ میں سات وکٹ سے کامیابی حاصل کر کے ٹیسٹ کرکٹ میں 350 یا اس سے زائد رنز کے ہدف کے تعاقب میں کسی بھی ٹیم کی بڑے مارجن سے فتح کا ریکارڈ بھی برابر کردیا۔

اس سے قبل صرف انگلینڈ کی ٹیم نے 1948 میں 404 رنز کا ہدف کا تعاقب تین وکٹ کے نقصان پر کر لیا تھا۔

یونس اور شان مسعود نے تیسری وکٹ کیلئے 242 رنز کی شراکت قائم کی جو ہدف کے تعاقب میں ٹیسٹ کرکٹ کی چوتھی بڑی شراکت ہے۔

یونس نے 171 رنز کی اننگ کھیلی اور ان کے کیریئر میں 11واں موقع تھا کہ انہوں نے 150 یا اس سے زائد رنز کا کارنامہ انجام دیا۔

وہ سب سے زائد بار یہ کارنامہ انجام دینے والے پاکستانی ہیں جہاں ان سے پہلے جاوید میانداد نے 10 مرتبہ 150 یا اس سے زائد رنز اسکور کیے۔

یہ دوسرا موقع ہے کہ پاکستان کے دو بلے بازوں نے کسی ٹیسٹ کی چوتھی اننگ میں سنچریاں اسکور کی ہوں، اس سے قبل 1984 میں حیدرآباد میں نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں جاوید میانداد اور مدثر نذر نے سنچریاں بنائی تھیں، قابل ذکر امر یہ کہ اس میچ میں بھی پاکستان نے سات وکٹ سے فتح اپنے نام کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں