جماعۃ الدعوۃ پر پابندی کے امکانات مسترد

08 جولائ 2015
اقوام متحدہ نےلشکرطیبہ سےتعلق کےثبوت فراہم نہیں کیے، وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ۔۔۔۔۔ فوٹو: اے پی پی
اقوام متحدہ نےلشکرطیبہ سےتعلق کےثبوت فراہم نہیں کیے، وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ۔۔۔۔۔ فوٹو: اے پی پی

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے جماعت دعوۃ پر پابندی کے کسی بھی امکان کو مسترد کر دیا ہے جبکہ اس فلاحی تنظیم کی کالعدم لشکرطیبہ کی جگہ قیام یا روابط کے کسی ثبوت کی بھی تردید کی ہے۔

سینیٹ میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی جگہ سوالوں کے جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر مملکت جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل نے ایک قرار داد میں جماعت الدعوۃ کو لشکر طیبہ کی جگہ بننے والی تنظیم قرار دیا مگر اس حوالے سے کسی بھی قسم کے ثبوت کا تبادلہ نہیں کیا گیا جس سے یہ ثابت ہو سکے کہ ان دونوں تنظیموں میں کسی بھی قسم کا تعلق ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 2003 سے انسداد دہشت گردی ایکٹ کے سیکشن D – 11 تحت صوبائی حکومتیں جماعت الدعوۃ کی نگرانی کر رہی ہیں، اگر جماعت الدعوۃ کسی بھی قسم کی دہشت گردی میں ملوث پائی گئی تو اس پر انسداد دہشت گردی کی دفعہ B – 11 کے تحت پابندی عائد کر دی جائے گی۔

خیال رہے کہ انسداد دہشت گردی کے ایکٹ کی دفعہ B – 11 کے تحت وفاقی حکومت ہر اس تنظیم پر پابندی عائد کر دیتی ہے جس پر دہشت گردی میں ملوث ہونے کا یقین ہو۔

قانون کے مطابق حکومت کسی بھی تنظیم کو 6 ماہ کے لیے نگرانی کی فہرست میں رکھ سکتی ہے۔

عبدالقادر بلوچ کا کہنا تھا کہ اس وقت جماعت الدعوۃ فلاحی کاموں میں مصروف عمل ہے اور وہ اسپتال، کلینک، اسکول، ایمبولینس سروس، اور دیگر مذہبی ادارے چلا رہی ہے، اس کے دفاتر 2008 سے 2010 کے درمیان بند رہے تھے البتہ لاہور ہائی کورت کے احکامات کے بعد اس حوالے سے نرمی کی گئی۔

وفاقی وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل نے فلاح انسانیت فاؤنڈیشن (ایف آئی ایف) کو بھی مشتبہ فلاحی تنطیم قرار دیا مگر یہ نہیں بتایا کہ اس کو بھی زیر نگرانی رکھا گیا ہے۔

انہوں نے ایوان کو بتایا کہ حکومت نے خدام الاسلام اور جماعت الفرقان نامی فکاحی تنظیموں پر پابندی عائد کی ہے یہ تنظیم کالعدم جیش محمد کی جگہ بنائی گئی تھیں۔

عبد القادر بلوچ نے کہا کہ الاختر ٹرسٹ اور الرشید ٹرسٹ پہلے ہی اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل فہرست میں شامل ہیں البتہ الرحمت ٹرسٹ او الانفال ٹرسٹ پر امریکا نے جش محمد سے مبینہ تعلق پر پابندی عائد کی۔

انہوں نے بتایا کہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے دفعہ B -11 کے تحت جس تنظیم پر پابندی عائد کی جائے تو اس پر کسی بھی قسم سرگرمی، فلاحی کام یا کسی بھی دوسرے نام سے کام نہیں کر سکتی۔

سینیٹ میں جیلوں کی سیکیورٹی کے حوالے سے وزارت داخلہ کی جانب سے تحریری جوابات دیئے گئے۔

تبصرے (0) بند ہیں