عدن: سعودی عرب کی قیادت میں یمن کے حوثی قبائل کے خلاف فضائی حملے کرنے والے عرب اتحاد نے آج بروز پیر سے انسانی بنیادوں پر یک طرفہ فائر بندی کا اعلان کردیا ہے۔

سعودی حکام کے مطابق فیصلہ یمن کے صدر منصور ہادی کی درخواست پر کیا گیا ہے جس کا مقصد یمنی شہریوں تک امدادی سامان پہنچانا ہے۔

سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق پانچ روزہ جنگ بندی کا فیصلہ امدادی سامان پہنچانے کی غرض سے کیا گیا ہے اور اس کے تحت فضائی حملے نہیں کیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب اور اس کے عرب اتحادیوں کی جانب سے سیز فائر کا آغاز گذشتہ نصف شب سے کیا گیا تاہم یہ اعلان بھی کیا گیا ہے کہ حوثی قبائل کی کسی بھی عسکری کارروائی یا نقل وحرکت کی صورت میں اتحادی فوج انہیں نشانہ بناسکتی ہے۔

جنگ بندی کا یہ اعلان یمن کے صوبہ تعز میں فضائی حملوں کے بعد سامنے آیا جہاں عام شہریوں سمیت ایک سو بیس افراد کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں۔

حملے میں اتحادی فوج کی جانب سے داغے جانے والے میزائلوں نے بحیرۂ احمر کے شہر موخع میں ایک رہائشی علاقے کو نشانہ بنایا، جس سے کئی عمارتیں تباہ ہو گئیں۔

خیال رہے کہ حوثی قبائل کی جانب سے رواں سال مارچ میں یمن کے علاقے عدن میں قبضے اور ملک میں جاری خانہ جنگی کے باعث صدر منصور ہادی ملک چھوڑ کر چلے گئے تھے جس کے بعد سعودی عرب اور اس کے عرب اتحادیوں کی جانب سے یمن میں حوثی قبائل کے خلاف فضائی کارروائیوں کا آغاز کیا گیا۔

اقوام متحدہ کے مطابق مارچ سے شروع ہونے والی ان کارروائیوں میں اب تک 3 ہزار سے زائد افراد ہلاک جبکہ لاکھوں افراد بے گھر ہوچکے ہیں اور لاکھوں افراد فوری امداد کے منتظر ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Muhammad Ayub Khan Jul 27, 2015 10:11am
yeh log ghar par 5 din aaraam kareyN gey-king boltay heyN meyN france ja raha huN chutiyoN par tum bhi aaram karo