کابل: افغانستان کے شمالی علاقے میں شادی کی ایک تقریب کے دوران دو گروپوں کے درمیان مسلح تصادم کے نتیجے میں 21 افراد ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق صوبہ بغلان کے گورنر جاوید بشارت کا کہنا ہے کہ فائرنگ کا واقعہ ضلع انداراب میں شادی کی تقریب کے دوران پیش آیا۔

انھوں نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں کی عمریں 14 سے 90 سال کے درمیان ہیں اور وہ بیشتر شادی کی تقریب میں مہمان تھے۔

خیال رہے کہ 2001ء میں امریکی فوج اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے افغانستان میں طالبان کی حکومت گرائے جانے کے بعد سے شمالی صوبے بغلان سمیت دیگر میں طالبان کی عسکری کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

ضلع انداراب کے پولیس چیف کرنل گلستان قاسمی کا کہنا ہے کہ شادی کی تقریب میں ہونے والی فائرنگ دونوں گروپوں کے درمیان موجود پرانی دشمنی کا نتیجہ ہے۔

قاسمی کا کہنا تھا کہ تصادم اس وقت شروع ہوا جب صوبائی پولیس کا ایک عہدیدار شادی کی تقریب کے دوران قتل کردیا گیا۔

انھوں نے کہا کہ مقامی مذہبی رہنما کے بیٹے کی شادی میں تقریباً 400 افراد شریک تھے۔

قاسمی نے مزید کہا کہ ’اشیں اٹھائے جانے کے وقت یہ اندازہ لگانا انتہائی دشوار تھا کہ کون فائرنگ کرنے والا ہے کیونکہ کسی کے پاس سے اسلحہ نہیں ملا‘۔

تبصرے (0) بند ہیں