گیانا: ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کے صدر وائے چلف ڈیو کیرون نے کہا ہے کہ پاکستان اور زمبابوے کے ساتھ سہ ملکی سیریز کے امکانات مکمل طور پر ختم نہیں ہوئے۔

پاکستان اورویسٹ انڈیز نے رواں سال ستمبر میں زمبابوے میں ایک سہ ملکی سیریز کھیلنی تاہم یہ نامعلوم وجوہات کی بناء پر کٹھائی میں پڑ گئی ہے۔

گیانا میں مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیمرون نے تسلیم کیا ہے کہ ویسٹ انڈین ٹیم کے چیمپیئنز ٹرافی میں رسائی تقریباً ختم ہو گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 90 فیصد امکانات یہی ہیں کہ ہمیں جو اس وقت صورتحال درپیش ہے اس کے لحاظ سے ہم چیمپئنز ٹرافی کیلئے کوالیفائی نہیں کر سکیں گے۔

اس موقع پر انہوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہر گزرتے سال کے ساتھ بتدریج گرتی ہوئی کارکردگی کا نتیجہ ہے کہ آج ہم اس مقام پر پہنچے ہیں۔ میں صرف یہ کہہ سکتا ہوں کہ ہمارا مقصد ویسٹ انڈیز کرکٹ کو بہتری کی جانب گامزن کرنا ہے۔

ویسٹ انڈین بورڈ کے صدر نے کہا کہ میرے خیال میں اگر ہم پوائنٹس کا فرق کم کر کے چیمپیئنز ٹرافی کیلئے کوالیفائی کر بھی جاتے ہیں تو بھی اس سے کوئی مقصد حاصل نہیں ہو سکے گا۔

واضح رہے کہ اس وقت 2017 کی آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی میں کوالیفائی کرنے کے لیے پاکستان اور ویسٹ انڈیز میں سخت مقابلہ ہے جہاں پاکستان آٹھویں اور ویسٹ انڈیز نویں نمبر پر موجود ہے۔

پاکستان نے سری لنکا کو ایک روزہ سیریز میں شکست دے کر چیمپیئن ٹرافی میں رسائی کے امکانات روشن کر لیے ہیں لیکن دونوں ٹیموں کے درمیان اس وقت صرف ایک پوائنٹ کا فرق ہے۔

اگر 30 ستمبر تک پاکستان اور ویسٹ انڈیز مزید کوئی سیریز نہیں کھیلتے تو پاکستان چیمپیئن ٹرافی میں پہنچ جائے گا۔

پاکستان، ویسٹ انڈیز اور زمبابوے کے درمیان ستمبر میں ایک سہ ملکی سیریز کا امکان تھا تاہم اب پاکستان اور زمبابوے دونوں سیریز نہ کھیلنے پر غور کر رہے ہیں۔

آئی سی سی قوانین کے تحت 30 ستمبر 2015 کی ڈیڈ لائن آئی سی سی کی درجہ بندی میں آٹھ ابتدائی ٹیمیں انگلینڈ میں 2017 میں ہونے والی چیمپیئنز ٹرافی میں شرکت کی اہل ہوں گی۔

تبصرے (1) بند ہیں

Nickyboy Jul 27, 2015 05:52pm
2017 kah tournament but deadline 30 Sept 2015. yeh pagel pan hai. stupid ICC rule hai. actuelly deadline 30 Sept 2016 ko honi chiyai thi.