پیرس: برطانوی سائنس دان سٹیفن ہاکنگ اور ایپل کے شریک بانی سٹیو وزنائیک سمیت دنیا کے اعلی ترین ٹیکنالوجی ماہرین نے قاتل روبوٹس کی تیاری کے خلاف سخت وارننگ جاری کی ہے۔

تقریباً ایک ہزار ٹیکنالوجی سربراہان نے ایک کھلے خط میں کہا ’انسانی مداخلت کے بغیر اپنے اہداف کے چناؤ کیلئے مصنوعی ذہانت استعمال کرنے والے خود مختار ہتھیار گن پاؤڈر اور ایٹمی ہتھیاروں کے بعد جنگ میں تیسرا بڑا انقلاب ہے‘۔

انہوں نے لکھا ’آج انسانیت کیلئے اہم سوال یہ ہے کہ آیا مصنوعی ذہانت پر مبنی ہتھیاروں کی عالمی دوڑ شروع کی جائے یا اس شروع کرنے سے روکا جائے‘۔

خط میں مزید کہا گیا:اگر فوجی طاقت رکھنے والے کسی ایک بڑے ملک نے مصنوعی ذہانت پر مبنی ہتھیاروں کی تیاری شروع کی تو ان ہتھیاروں کی عالمی دوڑ ناگزیر ہو جائے گی۔

ان سائنس دانوں کے مطابق، آرنلڈ شوزنیگر کی مشہور زمانہ ٹرمینیٹر سے ملتے جلتے خود کار قاتل مشینوں کا آئیڈیا بڑی تیزی سے سائنس فکشن سے حقیقت میں بدلتا جا رہا ہے۔

خط میں بتایا گیا کہ اس طرح کے نظام کی تیاری اب دہائیوں کی نہیں بلکہ سالوں کی بات رہ گئی ہے۔

سائنس دانوں نے ان خود مختار ہتھیاروں کے دہشت گردوں، آمروں، جنگی سرداروں کے ہاتھ لگنے کی صورت کو قیامت جیسا ماحول قرار دیا ہے ۔

خط میں آخر میں کہا گیا ’کئی طریقوں سے اس مصنوعی ذہانت کو جنگی میدانوں میں انسانوں بالخصوص معصوم شہریوں کو بچانے کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے‘۔

یہ کھلا خط بیونس آئرس میں مصنوعی ذہانت پر عالمی مشترکہ کانفرنس کے افتتاح پر پیش کیا گیا۔

پے پال کے شریک بانی اور سپیس ایکس کے سربراہ ارب پتی ایلون مسک نےعوام پر زور دیا ہے کہ وہ اس خط پر دستخط کرنے کی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔

انہوں نے ٹوئٹر پر کہا ’اگر آپ مصنوعی ذہانت رکھنے والے فوجی ہتھیاروں کے خلاف ہیں تو خدارا اس کھلے خط پر ضرور دستخط کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

عزام افغان Jul 28, 2015 10:59pm
جس قوم کوخداکی طاقت پرنظراوربھروسه ھواسکا روبوٹ یواسسل سے بڑھ کرخودکارمشینیں کیابگاڑسکتے ھیں???