دنیا کے 14 مضحکہ خیز قوانین

دنیا کے 14 مضحکہ خیز قوانین


پاکستان میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کا معاملہ ہو تو حکومت کے پاس پابندیوں کے سوا کچھ نہیں ہوتا یعنی موٹرسائیکل کی ڈبل سواری اور موبائل فون تو چھوڑیں کچھ علاقوں میں تو موٹرسائیکل چلانے کی بھی اجازت نہیں ہوتی، پھر یوٹیوب، فیس بک، ٹوئیٹر غرض متعدد ویب سائٹس بھی پابندی کی زد میں آئیں مگر جناب یہ تو کچھ بھی نہیں دنیا کے دیگر ممالک میں تو ایسی ایسی چیزوں پر پابندی عائد ہوجاتی ہیں جو حیران کن نہیں بلکہ ہوش اڑا دینے والی ہوتی ہیں۔

یقین نہیں آتا چلیں دنیا کے مختلف ممالک کے ان مضحکہ خیز قوانین کی یہ فہرست آپ کو شرطیہ حیران کرکے رکھ دے گی جیسے گلے ملنے سے لے کر کھلی ہوا میں سیگریٹ جلانا آپ کو بہت بڑی مشکل میں ڈال سکتے ہیں اور ان ممالک میں جانے کا موقع ملے تو ان اشیاءسے گریز ہی آپ کے حق میں بہتر ثابت ہوگا۔

جاپان میں وکس ان ہیلرز کا استعمال ممنوع

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

جاپان میں الرجی پر قابو پانے والی ادویات جیسے وکس ان ہیلرز کے استعمال پر پابندی ہے جس کی وجہ سخت جاپانی انسداد تحریک دینے والی ادویات کا قانون ہے۔ افیون کے ست سے تیار کی گئی ادویات پر بھی پابندی ہے بلکہ آپ تو بیرون ملک سے بھی اسے جاپان میں نہیں لے جاسکتے ورنہ جرمانے کا بھی سامنا ہوسکتا ہے۔

اٹلی میں کسی چرچ کی سیڑھیوں پر کھانے سے گریز

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

اٹلی میں سیر و تفریح کرتے ہوئے کھانے پینے سے گریز ہی بہترین احتیاط ہے۔ اطالوی شہر فلورنس میں تو کسی گرجا گھر کی سیڑھیوں یا احاطے میں بیٹھنے یا کھڑے ہوکر کچھ بھی کھانے پینے پر پابندی عائد ہے۔ یہی قانون سرکاری عمارات کے قریب کھانے پینے کو بھی ممنوع قرار دیتا ہے خلاف ورزی کی صورت میں بھاری جرمانہ آپ کے سیاحتی بجٹ پر بھاری پڑسکتا ہے۔

سان فرانسسکو میں کبوتروں کو کھلانا پڑسکتا ہے بھاری

فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا
فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا

امریکی شہر سان فرانسسکو میں کبوتروں کو کچھ کھلانا غیر قانونی ہے۔ یہ شہر اپنے مشہور و معروف گولڈن گیٹ برج کی بناءپر جانا جاتا ہے اور کبوتروں کو یہاں بیماریاں پھیلانے اور جائیدادوں کو نقصان پہنچانے والا پرندہ سمجھا جاتا ہے تو اگر آپ یہاں کے کبوتروں کو کچھ کھلاتے ہوئے پکڑے گئے تو زیادہ امکان اس بات کا ہے کہ آپ کی جیب تو خالی ہوجائے گی مگر جرمانہ پورا نہیں ہوگا۔ سرکاری عملہ ہی نہیں یہاں کے عام شہری بھی بڑے شوق سے کبوتروں کو کھلانے کے شوقین افراد کو پکڑانا اپنا فرض سمجھتے ہیں۔

قازقستان میں کیمرے کا استعمال

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

اگر تو آپ ائیرپورٹ پر جہاز سے سوار ہونے سے پہلے اپنے خاندان کی ایک تصویر بنانا چاہتے ہیں تو جان لیں وسطی ایشیائی ملک قازقستان میں یہ قانون کے خلاف ہے۔ ائیرپورٹس کے اندر اور ارگرد فوٹوگرافی غیرقانونی ہے اور فوجی و سرکاری عمارات کی تصاویر بنانا بھی بہت بھاری پڑسکتا ہے، سیاحوں کو تو اکثر بھاری جرمانے ہوجاتے ہیں جبکہ مقامی افراد کے لیے جیل کا دروازہ بھی کھل سکتا ہے۔

آسٹریلیا میں بلب تبدیل کرنے کی حماقت نہ کریں

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

کیا واقعی ایک بلب کو تبدیل کرنے کے لیے الیکٹریشن ہونا ضروری ہے ؟ کم از کم آسٹریلین ریاست وکٹوریہ کا تو یہی قانون ہے۔ درحقیقت اس ریاست میں بلب کو تبدیل کرنا اس صورت میں غیرقانونی ہے اگر آپ کے پاس الیکٹریشن کا لائسنس نہیں جبکہ اس کی خلاف ورزی کی صورت میں 10 آسٹریلین ڈالرز کا جرمانہ ادا کرنا پڑتا ہے۔

برطانوی پارلیمنٹ کے اندر مرنے پر پابندی

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

برطانیہ کی پارلیمنٹ میں مرنے پر پابندی عائد ہے اور تیکنیکی طور پر اس عمارت کے اندر موت کی صورت میں اس فرد کو ریاستی تدفین کا استحقاق حاصل ہوجاتا ہے اور حکومت متعدد افراد کو ریاستی تدفین کا استحقاق دینے کے بالکل حق میں نہیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ مضحکہ خیز قانون بہت پرانا نہیں بلکہ 2007 میں پاس ہوا تھا۔

جاپان میں موٹا ہونا خلاف قانون

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

کیا آپ موٹاپے کے شکار ہیں تو جاپان جانے سے گریز کریں کیونکہ وہاں موٹا ہونا غیر قانونی ہے۔ یہ دلچسپ قانون 2009 میں منظور ہوا جس میں قانون سازوں نے زیادہ سے زیادہ کمر کی حد مقرر کردی اور 40 سال سے زائد عمر کے مردوں پر پابندی لگادی گئی کہ وہ اپنی کمر 31 انچ سے زیادہ پھیلنے نہیں دیں جبکہ خواتین کے لیے یہ گنجائش 35 انچ رہی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جاپان اپنے انتہائی موٹے سومو ریسلرز کے حوالے سے دنیا بھر میں جانا جاتا ہے۔

سیگریٹ اور چیونگم چبانا پڑسکتا ہے بھاری

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

سنگاپور میں تمباکو نوشی سے متعلق قوانین بہت سخت ہیں۔ عام مقامات میں سیگریٹ جلانا بھاری جرمانے کا باعث بنتا ہے، اسی طرح چیونگم چبانا بیشتر افراد کا پسندیدہ مشغلہ ہوتا ہے مگر سنگاپور میں ایسا کرنا کافی مہنگا ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ وہاں اس کے چبانے تو کیا فروخت تک پر پابندی عائد ہے اور وہاں رہنے والوں کے لیے تو اسے خریدنا ناممکن ہے، اس کا مقصد اس چھوٹے سے ملک کو صاف ستھرا رکھنا ہے اور اس کی خلاف ورزی جیب پر بہت بھاری پڑتی ہے۔

سوئٹزر لینڈ اور فلش کرنا

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

اگر تو رات کے 10 بجے کے بعد آپ سوئٹزرلینڈ میں ہوٹل یا کسی اپارٹمنٹ عمارت میں ٹوائلٹ میں فلشنگ کرتے ہیں تو جان لیں کہ یہ عمل غیر قانونی ہے۔ سوئس حکومت کا موقف یہ ہے کہ ایسا کرنا آواز کی آلودگی ہے جس سے ماحولیاتی نظام متاثر ہوتا ہے لہذا ایسا کرنے پر سزا دی جاسکتی ہے۔

برازیلین علاقے میں گدھے کا ڈائپر کے بغیر گھومنا

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

برازیل کی ریاست مناس جیراس کے علاقے جیوز ڈی فورا میں گھوڑوں اور گدھوں کو بغیر ڈائپر سڑک پر لانا غیرقانونی ہے۔ جی ہاں یہ انوکھا قانون وہاں نافذ ہے اور اگر گھوڑوں و گدھوں کا وہاں کی سڑکوں پر گھومنے کا دل کرے تو انہیں لازمی ڈائپرز پہن کر نکلنا ہوگا دوسری صورت میں ان کے مالکان مشکل میں پھنس جائیں گے۔

نائیجریا میں منرل واٹر لے کر نہ جائیں

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

آپ افریقی ملک نائیجریا میں قیام کے دوران وہاں سے بوتلوں میں بند پانی تو خرید سکتے ہیں مگر کسی بھی صورت میں اپنے ساتھ منرل واٹر کی کوئی بوتل لے کر نہ جائے کیونکہ وہاں اس پانی کی درآمد پر پابندی ہے اور پانی ہی نہیں سافٹ ڈرنکس وغیرہ لے جانا بھی ممنوع ہے جس کی خلاف ورزی جرمانے کی سزا میں آپ کے سامنے آئے گی۔

کینیڈا میں سکوں سے خریداری سے گریز

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

اگر آپ کینیڈا میں خریداری میں مصروف ہیں اور جیب میں صرف سکے ہی رہ گئے ہیں تو جان لیں کہ وہاں سکوں کی صورت میں ادائیگی خلاف قانون ہے۔ کینیڈا کے کرنسی ایکٹ کے مطابق دکاندارون کو قانونی اجازت ہے کہ وہ بڑی تعداد میں سکوں کی صورت میں کسی شے کی ادائیگی قبول کرنے سے انکار کردیں۔ مثال ک طور پر کسی چیز کو خریدنے کے لیے 25 سے زیادہ سکوں کے استعمال پر آپ کو صاف انکار سننے کو مل سکتا ہے۔

سعودی عرب اور سرکاری عمارات کی تصاویر

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

اگر تو آپ سعودی عرب میں ہے تو اپنے کیمرے کا استعمال انتہائی احتیاط سے کریں کیونکہ سرکاری عمارات، فوجی تنصیبات یہاں تک کہ محلوں کی تصاویر لینا غیر قانونی ہے اور اس کی خلاف ورزی کی صورت میں جرمانے سے جان نہیں بچے گی بلکہ گرفتاری اور جیل کی ہوا بھی کھانا پڑسکتی ہے۔

فرانس میں ایفل ٹاور کی تصاویر لینا پڑسکتا ہے بھاری

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

پیرس کو شہر محبت قرار دیا جاتا ہے اور اس کی جان ایفل ٹاور ہے جہاں کی تصاویر اتارنا سیاحوں کا پسندیدہ مشغلہ ہوتا ہے خاص طور پر رات کے وقت اس کی فوٹوگرافی کمال کی ہوتی ہے مگر اب اگر آپ نے ایسا کرنے کی کوشش کی تو آپ کو جرمانے کی سزا کا سامنا ہوسکتا ہے کیونکہ اب پیرس انتظامیہ نے دنیا کے اس مقبول ترین مقام پر رات کو جگمگانے والی روشنیوں کو کاپی رائٹس کے تحت قرار دے دیا ہے جن کی تصاویر اتارنا قابل تعزیر جرم ہے۔