اسلام آباد: حکومت نےپیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا۔

ڈان نیوز کے مطابق عالمی منڈی میں قیمتوں میں کمی کا مکمل فائدہ عوام کو منتقل نہیں کیا گیا اور پیٹرول، ڈیزل اور مٹی کے تیل پر جی ایس ٹی اور پیٹرولیم لیوی کو بڑھا دیا گیا۔

وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی اعلان کیا جس کے تحت ایچ او بی سی کی قیمت میں ایک روپے دو پیسے، پٹرول کی قیمت میں ایک روپے تین پیسے، مٹی کے تیل کی قیمت میں چار روپے 83 پیسے، لائٹ ڈیزل کی قیمت میں چار روپے 92 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں دو روپے چھ پیسے فی لیٹر کمی کا اعلان کیا گیا۔

اس کمی کے بعد پٹرول کی فی لیٹر قیمت 76.76 روپے، ہائی اسپیڈ ڈیزل 85.05 روپے، مٹی کا تیل 60.11 روپے ہوگیا ہے.

پیٹرولیم مصنوعات میں کمی کا اطلاق آج رات بارہ بجے سے ہوگا۔

اس سے قبل آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے جمعرات کو پیٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں اگست کے لیے تین سے 10 فیصد کمی کی تجویز دی تھی۔

وزارت پیٹرولیم اور خزانہ کو بھجوائی گئی سمری میں اوگرا کا کہنا تھا کہ جولائی میں تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔

سمری میں اوگرا نے پیٹرول کے نرخوں میں2.69 روپے فی لیٹر (تین فیصد) کمی اور نئی قیمت 77.79 روپے فی لیٹر سے 75.10 روپے فی لیٹر کرنے کی تجویز دی ہے۔

اوگرا کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں5.48 روپے (چھ فیصد) فی لیٹر کمی کردی جائے تاکہ اس کے نرخ 87.11 روپے فی لیٹر سے 81.63 روپے فی لیٹر پر آجائیں۔

اس کے علاوہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 6.33 روپے (دس فیصد) کمی کرنے کی تجویز دی گئی اور اس کی نئی قیمت 64.94 روپے فی لیٹر کے بجائے 58.61 روپے فی لیٹر کرنے کی تجویز دی گئی۔

وزارت خزانے کے ایک افسر نے کہا کہ وزیراعظم نے گزشتہ ماہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کی ہدایت کی تھیں جس کی وجہ سے تقریباً 2.5 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا تھا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت گزشتہ ماہ ہوئے نقصان کی اگست میں بھرپائی کرنے پر حق بجانب ہوگی تاکہ موجودہ مالی سال کے اہداف حاصل کیے جاسکیں جبکہ اس سے صارفین پر بھی کوئی اضافی بوجھ نہیں پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ تیل کی قیمتوں کو برقرار رکھنے کے لیے پیٹرولیم لیوی اور جنرل سیلز ٹیکس میں اضافہ کردیا جائے گا تاہم حقمی فیصلہ وزیراعظم کی منظوری کے بعد ہی ممکن ہوگا۔

خیال رہے کہ ملک میں ہائی اسپیڈ ڈیزل اور پیٹرول سے تیل کے سیکٹر میں سب سے زیادہ منافع کمایا جاتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں