لاہور: صوبہ پنجاب کے شہر لاہور اور راولپنڈی کی جیلوں میں مجموعی طور پر قتل کے پانچ مجرموں کو پھانسی دے دی گئی۔

میڈیا رپورٹس نے جیل ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں قتل کے 3 مجرموں کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔

پولیس کے مطابق مجرم ندیم شہزاد اور ثمر جان نے 1998 میں بچہ کو اغوا کے بعد قتل کیا تھا۔

پھانسی کی سزا پانے والے تیسرے مجرم ریاض نے 2005 میں شالیمار کے علاقے میں دو افراد کو قتل کیا تھا۔

دوسری جانب راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قتل کے دو مجرموں کو پھانسی دیدی گئی ہے۔

مجرم ظفر اور اشرف نے دو مختلف واقعات میں سن 2000 میں ایک شخص کو قتل کیا تھا۔

یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے ماہ رمضان المبارک کے احترام میں پھانسی کی سزاؤں پرعمل درآمد 13 جون سے عید الفطر تک روک دیا تھا۔

تاہم عید کے بعد سے پھانسیاں دیے جانے کا سلسلہ دوبارہ شروع کردیا گیا ہے۔ گزشتہ روز بھی پنجاب بھر کی مختلف جیلوں میں چار قیدیوں کو پھانسی دی گئی تھی۔

گذشتہ سال دسمبر میں پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں دہشت گردوں کے حملوں میں 132 طلبہ سمیت 145 سے زائد افراد ہلاکت کے بعد ملک میں پھانسی کی سزاؤں پر پابندی ختم کر دی گئی تھی۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق پاکستان میں 8 ہزار کے قریب افراد سزائے موت کے منتظر ہیں۔

ملک میں سزائے موت کی بحالی کے بعد سے اب تک سو سے زائد مجرموں کو پھانسی دی جا چکی ہے جن میں اہم دہشت گرد بھی شامل ہیں۔

اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت نے ملک میں پھانسی کی سزا پر عمل درآمد روک دیا تھا اور 2008 سے 2013 کے دوران صرف دو افراد کو پھانسی دی گئی تھی اور ان دونوں کو فوجی عدالت سے پھانسی کی سزا ہوئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں