2022 سرمائی اولمپک کی میزبانی بیجنگ کے نام

31 جولائ 2015
چین کو سرمائی اولمپک 2022 لہ میزبانی ملنے کے بعد مقامی افراد جشن ناتے ہوئے۔ فوٹو اے پی
چین کو سرمائی اولمپک 2022 لہ میزبانی ملنے کے بعد مقامی افراد جشن ناتے ہوئے۔ فوٹو اے پی
انٹرنیشنل اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر تھامس باک بیجنگ کا بطور میزبان اعلان کرتے ہوئے۔ فوٹو اے ایف پی
انٹرنیشنل اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر تھامس باک بیجنگ کا بطور میزبان اعلان کرتے ہوئے۔ فوٹو اے ایف پی

کوالا لمپور: چین کے دارالحکومت بیجنگ نے 2022 کے سرمائی اولپمک کی میزبانی حاصل کر لی ہے جس کے ساتھ ہی سمر اور سرمائی اولمپک دونوں کی میزبانی کرنے والا دنیا کا پہلا شہر بن جائے گا۔

انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے صدر تھامس باک نے ملائشین دارالحکومت کوالا لمپور میں منعقدہ آئی او سی کے 128ویں سیشن میں تصدیق کی کہ 2008 کے سمر اولمپک کی میزبانی کرنے والا بیجنگ کا 2022 اولمپک میں میزبان کی حیثیت سے انتخاب کیا گیا ہے۔

اس ایونٹ کی میزبانی کیلئے چینی شہر کا قازقستان کے شہر الماٹی سے سخت مقابلہ تھا۔

سرمائی اولمپک 2022 کی میزبانی کی دوڑ میں صرف بیجنگ اور الماٹی ہی باقی بچے تھے کیونکہ اوسلو، میونخ اور اسٹاک ہوم نے عوامی دباؤ کے بعد میزبانی سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کر لیا تھا۔

اگر قازقستان عالمی گیمز کیلئے گی گئی بولی جیتنے میں کامیاب ہوجاتا تو وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والا پہلا وسط ایشیائی ملک بن جاتا۔

تیل اور گیس کے بڑے ذخائر کا حامل وسط ایشیا کی سب سے معیشت کے طور پر مشہور قازقستان اس ایونٹ کی میزبانی کر کے ملک میں سرمایہ کاری اور ترقی کے فروغ کا خواہاں تھا۔

تاہم 2008 میں سمر اولمپک کے کامیاب انعقاد کی وجہ سے بیجنگ کو الماٹی پر ترجیح دی گئی۔

بیجنگ میں ماحولیاتی آلودگی پر متعدد ملکوں اور ان کے کھلاڑیوں کے تحفظات تھے لیکن مقابلے کی دوڑ میں صرف ایک حریف کی موجودگی اور 2008 میں ایونٹ کے کامیاب انعقاد نے ان کی میزبانی پر مہر ثبت کردی۔

بیجنگ 2022 اولمپک کی پریس اور کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کی ڈپٹی ڈائریکٹر زو جی چینگ نے کہا کہ تکنیکی طور پر آلودگی کو کم اور قابو کر لیا گیا ہے، ہمارے پاس مزید سات سال ہیں اور وہاں صاف آسمان ہو گا۔

آئی او سی کے صدر تھامس باک نےبرداشت کے فلسفے پر زور دیتے ہوئے واضح کیا کہ بولی کے عمل کے دوران کسی بھی قسم کی امتیازی سلوک یا تعصب نہیں کیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں