عمران نے ناراض رہنماؤں کو منا لیا

31 جولائ 2015
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان — پی پی آئی فائل فوٹو
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان — پی پی آئی فائل فوٹو

اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے جمعہ کو پارٹی کے الیکشن ٹربیونل کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین احمد اور سنیئر رہنماءحامد خان سے ملاقات کرکے باہمی اختلافات کو حل کرلیا۔

بنی گالا میں دو گھنٹے تک جاری رہنے والی ملاقات میں یہ فیصلہ کیا کہ دو اگست کو پی ٹی آئی کے قومی رہنماﺅں کا ایک اور اجلاس ہوگا جس میں جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین احمد اور حامد خان بھی شریک ہوں گے۔

جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین احمد نے اس موقف کو برقرار رکھا کہ جہانگیر ترین، علیم خان، پرویز خٹک اور نادر لغاری کی پارٹی رکنیت 2013 کے جماعتی انتخابات سے متعلق ٹربیونل کے فیصلے کے مطابق معطل ہوچکی ہے۔

انہوں نے ملاقات کے دوران ٹربیونل کے فیصلوں پر عملدرآمد نہ ہونے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا، تاہم یہ طے کیا گیا کہ اس مسئلے کو اگلے اجلاس میں حل کرلیا جائے گا۔

آج کی ملاقات کے دوران حامد خان نے کہا کہ ان کے سمیت پارٹی رہنماﺅں سے حکومت کے ساتھ جوڈیشل کمیشن کے معاہدے پر ٹرمز آف ریفرنس کے حوالے سے اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

بعد ازاں میڈیا نمائندوں سے بات چیت کے دوران جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین نے کہا کہ جماعتی انتخابات معمول کی بنیادوں پر ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے اس بات سے اتفاق کیا ہے کہ پارٹی کے بیشتر عہدوں کا انتخاب براہ راست انتخابات کے ذریعے ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کو اندرونی طور پر مضبوط ہونے کی ضرورت ہے، وہ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں اور کوئی نئی جماعت تشکیل نہیں دے رہے۔ انہوں نے زور دیا کہ پی ٹی آئی کے نظریاتی کارکنوں کو زیادہ اہمیت دی جانی چاہئے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کچھ مخصوص طاقتیں پی ٹی آئی کو اندرونی طور پر نقصان پہنچانے کی کوششیں کررہی ہیں۔

جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین احمد کو 2013 کے پی ٹی آئی کے جماعتی انتخابات میں " بے ضابطگیوں" کی تحقیقات کے لیے قائم کمیشن کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا اور ان کے زیرتحت ٹربیونل نے متعدد درخواستوں پر اپنے احکامات میں جماعتی انتخابات میں سنگین خامیوں کی نشاندہی کی تھی۔دو رکنی ٹربیونل نے عمران خان کو بھی اکیس اپریل کو طلب کیا تھا جس کے بعد پی ٹی آئی نے 25 اپریل کو ایک اور نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے ٹربیونل کو تحلیل کردیا تھا۔

عمران خان کے دستخط سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ ٹربیونل کی تحلیل کا حکم بائیس مارچ سے موثر ہوگیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں