کراچی: پاکستان میں شدید ردعمل کے بعد متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے دعوی کیا ہے کہ انہوں نے ہندوستانی فوج یا حکومت سے پاکستان آ کر مہاجروں کوبچانے کا مطالبہ کیا ہی نہیں۔

منگل کو ایک وضاحتی بیان میں الطاف حسین نے کہا ڈیلاس میں ہونے والے ایم کیوایم کے 19ویں سالانہ کنونشن سے خطاب میں متنازعہ جملہ ان سے منسوب کرنے والے حقائق مسخ کررہے ہیں۔

اتوار کو وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے ایم کیو ایم سربراہ کی جانب سے نیٹو افواج کی مدد طلب کرنے کو ریاست کے خلاف اعلان جنگ قرار دیا تھا۔

انہوں نے پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ حکومت متنازعہ تقریر کے خلاف کارروائی کیلئے برطانوی حکومت سے رابطہ کرے گی اور اس حوالے سے دستاویزات تیار کی جا رہی ہیں۔

پیر کو پاکستان تحریک انصاف نے سندھ اور پنجاب اسمبلیوں میں الطاف حسین کے خلاف ’سخت کارروائی‘ کیلئے قرار دادیں پیش کیں۔

اسی طرح، آزاد کشمیر میں حکمران پاکستان پیپلز پارٹی نے ایک قرار داد پیش کی جس میں کشمیر اسمبلی اور کشمیر کونسل سے جمعہ کو الطاف حسین کے بیان کی مذمت کرنے کو کہا گیا۔

کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف جاری رینجرز آپریشن پر تحفظات ظاہر کرنے والے الطاف حسین حالیہ کچھ عرصہ سے اپنی تقریروں میں سیکیورٹی فورسز کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

منگل کو جاری بیان میں الطاف حسین نے چیلنج کیا کہ اگر مخالفین ان کے خطاب میں ہندوستان سے متعلق متنازعہ جملے پیش کر دیں تو وہ اپنی گردن کٹانے کے لئے تیارہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں