پاک-ہندوستان سرحد پر فائرنگ، 4 شہری ہلاک

اپ ڈیٹ 04 اگست 2015
ایک ہندوستانی فوجی پاک۔ہندوستان سرحدی لائن پر کھڑا ہے—۔فائل فوٹو/ رائٹرز
ایک ہندوستانی فوجی پاک۔ہندوستان سرحدی لائن پر کھڑا ہے—۔فائل فوٹو/ رائٹرز

سیالکوٹ: ورکنگ باؤنڈری پر سیالکوٹ کے قریب 3 مختلف سیکٹرز پر ہندوستانی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 3 پاکستانی شہری ہلاک جبکہ 6 زخمی ہوگئے.

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق منگل کو ورکنگ باؤنڈری کے قریب پقلیان سیکٹر پر ہندوستانی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں سکھیال گاؤں کا رہائشی 14 سالہ محمد آصف جبکہ گاؤں کچھی مند کا رہائشی 22 سالہ محمد عدنان ہلاک ہوگیا.

ہندوستانی فورسز کی جانب سے بجوات سیکٹر پر بھی بلااشتعال فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 6 شہری زخمی ہوگئے.

زخمی ہونے والوں میں گاؤں خیری کی 45 سالہ شہناز بی بی اور محمد صادق جبکہ گاؤں سکھیال کے محمد اکرم، محمد اسلم، فاطمہ بی بی اور قیصر شامل ہیں.

آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستانی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ہندوستانی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا گیا.

دوسری جانب ہندوستان کی جانب سے بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ منگل کو جموں سیکٹر پر کناچک اور پرگوال کے علاقوں میں پاکستان رینجرز کی جانب سے چھوٹے ہتھیاروں اور مارٹر بموں کا استعمال کیا گیا.

واضح رہے کہ گزشتہ کافی مہینوں سے ہندوستان کی جانب سے پاکستانی سرحدی علاقے میں فائرنگ اور شیلنگ کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور متعدد بار دونوں ملکوں کے درمیان سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔

دسمبر 2013 میں پاکستان اور ہندوستان نے ایل او سی سیز فائر معاہدے 2003 کی پاسداری کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا، لیکن اس کے باوجود اس قسم کے واقعات رک نہیں سکے ۔

گزشتہ برس اگست میں بھی سیالکوٹ کی ورکنگ باؤنڈری پر متعدد بار ہندوستان کی طرف سے فائرنگ اور گولہ باری کی گئی جس میں کئی افراد ہلاک اور زخمی ہوئے، جبکہ متعدد مویشی بھی ہلاک ہوگئے تھے۔

ہندوستان کا شہری کی ہلاکت کا دعویٰ

دوسری جانب ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے انسپکٹر جنرل پولیس دنیش رانا نے شیلنگ کے نتیجے میں ایک نوجوان ہلاک ہوگیا جبکہ علاقہ مکینوں سے درخواست کی جارہی ہے کہ وہ اپنے گھروں میں رہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ نوجوان پاکستان کی جانب سے چلنے والے ایک مارٹر گولے کا اپنے گھر کے قریب نشانہ بنا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ واقعہ سری نگر سے 340 کلو میٹر جنوب میں واقع پرگوال سیکٹر میں پیش آیا۔

دفتر خارجہ کی شدید مذمت

پاکستان نے ورکنگ باؤنڈری پر سیز فائر کی خلاف ورزی اور ہندوستانی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں شہریوں کی ہلاکت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے.

دفتر خارجہ سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی حکومت، ہندوستان کی حکومت سے ورکنگ باؤنڈری پر سیز فائر کی حالیہ خلاف ورزی پر احتجاج کرتی ہے، جس کے نتیجے میں 2 پاکستانی شہری ہلاک جبکہ 6 زخمی ہوگئے تھے.

بیان کے مطابق حکومت پاکستان قیمتی جانوں کے نقصان پر سوگوار خاندوں سے تعزیت اور گہری ہمدردی کا اظہار کرتی ہے.

دفتر خارجہ کے مطابق ہندوستانی فورسز کی جانب سے نیو کین اور 2 دیگر پوسٹس پر صبح ساڑھے 5 بجے بلااشتعال فائرنگ کا آغاز کیا گیا اور شہریوں اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا، جس کا پاکستانی فورسز نے منہ توڑ جواب دیا.

بیان کے مطابق پاکستان کو لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر ہندوستان کی فائرنگ پر شدید تشویش ہے جبکہ ہندوستان پر زور دیا گیا ہے کہ وہ سیز فائر معاہدے 2003 کی پاسداری کرے، تاکہ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر امن قائم کیا جاسکے.

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں