سیشن جج قتل: طالبان نے ذمہ داری قبول کرلی

اپ ڈیٹ 06 اگست 2015
ٹی ٹی پی ترجمان محمد خراسانی نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر خان نیازی کے قتل کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا—۔فائل فوٹو/ اے ایف پی
ٹی ٹی پی ترجمان محمد خراسانی نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر خان نیازی کے قتل کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا—۔فائل فوٹو/ اے ایف پی

پشاور: راولپنڈی میں گذشتہ روز فائرنگ سے ہلاک ہونے والے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے قتل کی ذمہ داری تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے قبول کرلی ہے.

ٹی ٹی پی کے مرکزی ترجمان محمد خراسانی نے اپنے ایک ای میل بیان میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر خان نیازی کے قتل کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا.

گذشتہ روز ابتدائی طور پر حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق تھانہ صادق آباد کی حدود میں ججز کالونی میں رہائش پزیر ایڈیشنل سیشن جج طاہر خان نیازی کو نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا.

مزید پڑھیں:راولپنڈی: ایڈیشنل سیشن جج کی"ٹارگٹ کلنگ"

تاہم بعد میں پولیس نے بتایا کہ بدھ کی دوپہر ڈیڑھ بجے کے قریب جسٹس طاہر خان نیازی کی اہلیہ نے ڈور بیل بجنے پر دروازہ کھولا تو وہاں ایک اجنبی شخص کو موجود پایا جو زبردستی گھر میں داخل ہوا اور ان سے موبائل فون لے لیا، جب جسٹس نیازی اپنی اہلیہ کی مدد کو آئے تو گھر میں داخل ہونے والے ایک دوسرے ملزم نے ان پر فائرنگ کردی جس سے وہ شدید زخمی ہو گئے.

جسٹس نیازی کو فوری طور پر قریبی بے نظیر بھٹو ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاکر ہلاک ہوگئے.

دونوں ملزمان، اپنے تیسرے ساتھی جو گھر کے باہر موٹر سائیکل پر انتظار کررہا تھا، کے ہمراہ جائے وقوع سے فرار ہوگئے.

جسٹس طاہر نیازی کی لاش کو راولپنڈی کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کردیا گیا.

جسٹس نیازی کے قتل کے خلاف اسلام آباد کچہری میں آج وکلاء یوم سوگ منا رہے ہیں جبکہ عدالتوں کا بائیکاٹ کیا گیا ہے.

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں