واشنگٹن: حقانی نیٹ ورک کے رہنما سراج الدین حقانی کے بھائی پر امریکا نے پابندیاں عائد کرتے ہوئے ان کا نام دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کردیا ہے۔

حقانی نیٹ ورک کے بانی جلال الدین حقانی کے بیٹے عبدالعزیز حقانی کو تنظیم کا فعال ممبر قرار دیا گیا ہے۔

سراج الدین حقانی کا نام پہلے ہی امریکا کی غیر ملکی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل ہے اور 2014ء میں ان کے سر کی قیمت 50 لاکھ ڈالر مقرر کی گئی تھی۔

کابل انتظامیہ کی جانب سے تنظیم پر رواں ماہ کے آغاز میں افغان شہروں میں بم دھماکوں کے دوران 50 افراد کو ہلاک کرنے کا الزام لگایا گیا ہے، جس میں متعدد امریکی فوجی بھی ہلاک ہوئے۔

دوسری جانب امریکی محکمہ خزانہ نے برطانوی نژاد اور پاکستان میں سرگرم القاعدہ کے سابق جنگجو ساجد پر لگائی جانے والی پابندیاں اٹھا لی ہیں، ساجد کو شو بم دھماکے کی منصوبہ بندی کے الزام میں قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

خیال رہے کہ ساجد نے القاعدہ سے تعلق کے الزام میں سزا مکمل کرلی ہے اور اس نے القاعدہ رہنماؤں کے خلاف ایک سے زائد مقدمات میں گواہی دے کر امریکی اور برطانوی حکام سے تعاون بھی کیا ہے۔

یاد رہے کہ امریکا دنیا بھر میں ہونے والی دہشت گردی کا ذمہ دار بین الاقوامی تنظیم القاعدہ کو ٹھہراتا رہا ہے اور اس تنظیم سے تعلق رکھنے والوں پر امریکا کی جانب سے پابندیاں لگائے جانے کے ساتھ ساتھ انھیں سزائیں بھی دی گئی ہیں۔

امریکا نے القاعدہ کے بانی رہنما اسامہ بن لادن کو پاکستانی علاقے ایبٹ آباد میں ایک خفیہ آپریشن کے دوران ہلاک کرنے کا دعویٰ بھی کر رکھا ہے۔

یہ بھی خیال رہے کہ امریکا اور افغانستان حقانی نیٹ ورک کو سہولت فراہم کرنے اور ان کے رہنماؤں سے تعلق کا الزام لگا کر پاکستان کو دباؤ کا نشانہ بناتے رہے ہیں اور پاکستانی حکام سے اس تنظیم پر پابندیوں کا مطالبہ بھی کیا جاتا رہا ہے۔

حقانی نیٹ ورک پاکستانی سرحد سے منسلک افغانستان کے شمال مشرقی علاقوں میں موجود ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں