پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے اپنی ٹی ٹوئنٹی لیگ آئندہ سال قطر کے دارالحکومت دوحہ میں کرانے کا اعلان کیا ہے۔

پاکستان نے 2013 میں پہلی مرتبہ باقاعدہ ٹی ٹوئنٹی لیگ کرانے کا فیصلہ کیا تھا لیکن ملک کے حالات، مالی معاملات اور اسپانسرز کی عدم دلچسپی کی وجہ سے اسے دو مرتبہ ملتوی کرنا پڑا۔

قومی ٹیم کے سابق چیئرمین نجم سیٹھی نے اعلان کیا کہ پاکستان سپر لیگ(یپ ایس ایل) کا انعقاد آئندہ سال چارسے 24 فروری تک قطر میں ہو گا جس میں کم و بیش 25 غیر ملکی کھلاڑی شرکت کریں گے۔

سیٹھی نے کہا کہ پی ایس ایل کا انعقاد دوحہ میں چار سے 24 فروری تک ہو گا اور اس کی انعامی رقم 10 کروڑ روپے ہو گی، ہمیں اسپانسرز اور غیر ملکی کھلاڑیوں سے حوصلہ افزا جوابات موصول ہو رہے ہیں۔

اس لیگ کے انعقاد کا مقصد پاکستانی کھلاڑیوں کو غیر ملکی صف اول کے کھلاڑیوں کے ساتھ کھلانا اور انہیں ایک مسابقتی فضا فراہم کرنا ہے جس سے قومی کھلاڑی 2009 سے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ نہ ہونے کی وجہ سے محروم ہیں۔

مارچ 2009 میں سری لنکن ٹیم پر لاہور میں دہشت گردوں کے حملے کے بعد سے پاکستان غیر ملکی ٹیموں کے لیے نوگو ایریا بنا ہوا ہے۔

رواں سال مئی میں دورہ زمبابوے سے پاکستان میں چھ سال بعد پہلی مرتبہ عالمی کرکٹ کا انعقاد ہوا لیکن ابھی بھی صف اول کی کرکٹ ٹیمیں سیکیورٹی مسائل کی وجہ سے پاکستان آنے سے انکاری ہیں۔

نجم سیٹھی نے پی ایس ایل کے منصوبوں کے حوالے سے بتاتے ہوئے کہا کہ ہم 40 غیر ملکی کھلاڑیوں سے رابطے میں ہیں اور ان میں 25 کو لیگ کیلئے سائن کیے جانے کی توقع ہے، ان میں 15 دنیا کے ورلڈ کلاس کھلاڑی ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ان میں سے چار کھلاڑیوں کا تعلق ویسٹ انڈیز جبکہ دو کا سری لنکا، بنگلہ دیش، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، انگلینڈ اور جنوبی افریقہ سے تعلق ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری فہرست میں کوئی بھی ہندوستانی کھلاڑی نہیں کیونکہ ہندوستانی بورڈ اپنے کھلاڑیوں کو غیر ملکی لیگ میں شرکت کی اجازت نہیں دیتا۔

تبصرے (0) بند ہیں