لاہور: ایسا لگتا ہے کہ دسمبر میں انڈیا کے ساتھ پرکشش ہوم سیریز منسوخ ہونے کی صورت میں مالی خسارے سے بچنے کیلئے پاکستان کرکٹ بورڈ نے کفایت شعاری مہم شروع کر دی۔

پی سی بی نے قائد اعظم ٹرافی کے کوالی فائنگ راؤنڈ میں ریجنل ٹیموں کی نمائندگی کرنے والے تقریباً 160 کھلاڑیوں کو کٹس نہ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

17 ستمبر سے ملک بھر میں شروع ہونے والے کوالی فائنگ راؤنڈ میں شریک ٹیموں میں بہاولپور، لاہور بلیوز، سیالکوٹ، ملتان، کراچی بلیوز، فیصل آباد، فاٹا اور ایبٹ آباد شامل ہیں۔

ڈان کو معلوم ہوا ہے کہ پی سی بی نے ریجنل باڈیز کو اپنے فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے اور چونکہ بورڈ نے ابھی تک ریجنز کیلئے سپانسر فراہم کرنے کا پروگرام فائنل نہیں کیا لہذا ریجنل باڈیز کو کٹس خریدنے کیلئے فنڈز جمع کرنے میں مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔

تاہم، پی سی بی قائد اعظم ٹرافی کے فائنل راؤنڈ اور راولپنڈی میں یکم ستمبر سے شروع ہونے والے قومی ٹی ٹوئنٹی کپ کیلئے کٹس فراہم کرے گا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ پی سی بی کی ریجنل باڈیز کیلئے سپانسر شپ حاصل کرنے کی پہلی کوشش ناکام رہی ہے کیونکہ کوئی بھی سپانسر بولی میں بورڈ کی طے شدہ کم سے کم قیمت دو کروڑ دینے کو تیار نظر نہیں آیا۔

تاہم، اطلاعات ہیں کہ مختلف سپانسرز کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں اور اس ضمن میں کراچی ریجن کو ایک مقامی سپانسر سے اچھی پیشکش ملی ہے۔

ڈان کو معلوم ہوا ہے کہ پی سی بی انڈیا کے ساتھ یواے ای سیریز سے پانچ کروڑ ڈالرز آمدنی کی توقع کر رہا ہے۔

تاہم،اب تک انڈین حکومت کا ردعمل کوئی مثبت نہیں رہا کیونکہ نئی دہلی نے سیاسی کشیدگی کو پیش نظر رکھتے ہوئے بی سی سی آئی کو پاکستان کے ساتھ سیریز کھیلنے کی ہری جھنڈی نہیں دکھائی۔

ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ سیریز کے امکانات تیزی سے معدوم ہوتے دکھائی دیتے ہیں اور ایسے میں پی سی بی کیلئے مالی طور پر زندہ رہنے کیلئے کفایت شعاری کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا۔

ذرائع بتاتے ہیں کہ اس مہم میں عملہ کی ڈاؤن سائزنگ وغیرہ بھی شامل ہے۔

ادھر ، پی سی بی سے ریجنل ٹیموں کو کٹس نہ فراہم کرنے کے حوالے سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

تبصرے (2) بند ہیں

Dr.Afzaal Malik Aug 28, 2015 07:47pm
پی سی بی کی بچت کا یہ طریقہ انتہائی بھونڈا ہے۔ نوجوان کھلاڑیوں کو مکمل کٹس اور تمام تر سہولیات ملنی چاہئیں۔ اگر بچت کرنی ہے تو لاکھوں روپے کے فضول عہدے ختم کرکے وہی پیسہ ڈومیسٹک کرکٹ اور کرکٹرز پر خرچ کریں۔ کھلاڑیوں کو ٹورنامنٹ میں شرکت پر کٹس اور جو سہولیات دینے کی روایت قائم ہے خدارا اسے ختم نہ کیا جائے۔ اس سے نوجوانوں کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔ اس سے پہلے بھی تمام کھلاڑیوں کو کون سا پی سی بی سپورٹ کرتا ہے؟ غریب گھرانوں سے آنے والے نوجوان کرکٹرز اپنے غریب والدین کے خرچ پر ہی شرکت کرتے ہیں۔ راولپنڈی کا ایک ہونہار وکٹ کیپر بیٹسمین بلال احمد ملک جوکہ دھمیال ایگلز کی جانب سے کھیلتا ہے‘ گزشتہ پنڈی کلب گرائونڈ راولپنڈی میں ہونے والے ٹورنامنٹ میں مین آف دی ٹورنامنٹ اور بیسٹ بیٹسمین کے علاوہ بیسٹ وکٹ کیپر کا اعزاز حاصل کر چکا ہے لیکن پی سی بی نے اُسے آج تک کسی کیمپ میں نہیں بلوایا اور نہ ہی اسکی حوصلہ افزائی کی۔ بچت کرنے کے اور بہت سے طریقے ہیں لیکن خدارا نئے آنے والے نوجوان کرکٹرز کو ملنے والی چند ہزار روپے کی سہولیات چھین کر بچت نہ کی جائے۔ شکریہ
Dr.Afzaal Malik Aug 28, 2015 08:23pm
پی سی بی کی بچت کا یہ طریقہ انتہائی بھونڈا ہے۔ نوجوان کھلاڑیوں کو مکمل کٹس اور تمام تر سہولیات ملنی چاہئیں۔ اگر بچت کرنی ہے تو لاکھوں روپے کے فضول عہدے ختم کرکے وہی پیسہ ڈومیسٹک کرکٹ اور کرکٹرز پر خرچ کریں۔ کھلاڑیوں کو ٹورنامنٹ میں شرکت پر کٹس اور جو سہولیات دینے کی روایت قائم ہے خدارا اسے ختم نہ کیا جائے۔ اس سے نوجوانوں کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔ اس سے پہلے بھی تمام کھلاڑیوں کو کون سا پی سی بی سپورٹ کرتا ہے؟ غریب گھرانوں سے آنے والے نوجوان کرکٹرز اپنے غریب والدین کے خرچ پر ہی شرکت کرتے ہیں۔ راولپنڈی کا ایک ہونہار وکٹ کیپر بیٹسمین بلال احمد ملک جوکہ دھمیال ایگلز کی جانب سے کھیلتا ہے‘ گزشتہ پنڈی کلب گرائونڈ راولپنڈی میں ہونے والے ٹورنامنٹ میں مین آف دی ٹورنامنٹ اور بیسٹ بیٹسمین کے علاوہ بیسٹ وکٹ کیپر کا اعزاز حاصل کر چکا ہے لیکن پی سی بی نے اُسے آج تک کسی کیمپ میں نہیں بلوایا اور نہ ہی اسکی حوصلہ افزائی کی۔ بچت کرنے کے اور بہت سے طریقے ہیں لیکن خدارا نئے آنے والے نوجوان کرکٹرز کو ملنے والی چند ہزار روپے کی سہولیات چھین کر بچت نہ کی جائے۔ شکریہ