اسلام آباد: دفتر خارجہ نے اس رپورٹ کو سختی کے ساتھ مسترد کردیا ہے جس کے مطابق پاکستان آئندہ پانچ سے 10 برسوں کے دوران امریکا اور روس کے بعد جوہری ذخائر رکھنے والا تیسرا بڑا ملک بن جائے گا۔

ترجمان دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ کے مطابق پاکستان جوہری ریاست کے اعتبار سے انہتائی ذمہ دار ملک ہے اور ان ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔

دفتر خارجہ نے اپنے ردعمل میں کہا کہ پاکستان کا جوہری پروگرام صرف جنوبی ایشیا میں امن اور استحکام کے لئے ہے۔

مزید پڑھیں: 'پاکستان تیسرا بڑا جوہری ملک بننے کے قریب'

دفتر خارجہ کےمطابق پاکستان کے جوہری ذخیروں میں اضافے کی اطلاعات بے بیناد ہیں، ایسی رپورٹس ظاہر کرکے ہندوستان کی بڑھتی ہوئی جوہری قوت سے توجہ ہٹانا ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ نیوکلئر سپلائیر گروپ کے ساتھ انڈیا کی جوہری ڈیلز کے نتیجے میں خطے کو غیر مستحکم کرنے کی راہ ہموار ہوگی۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز واشنگٹن پوسٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں دو امریکی تھنک ٹینکس کے حوالے سے بتایا تھا کہ پاکستان آئندہ پانچ سے 10 برسوں کے دوران امریکا اور روس کے بعد جوہری ذخائر رکھنے والا تیسرا بڑا ملک بن جائے گا۔

جمعرات کو شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان ہندوستان کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری میں پیچھے چھوڑ چکا ہے اور ممکنہ طور پر سالانہ 20 جوہری وارہیڈ تیار کررہا ہے۔

انٹرنیشنل پیس اینڈ دی اسٹیمسن سینٹر کے کارنیگی اینڈومینٹ کی اس رپورٹ میں تجزیہ کاروں کے حوالے سے کہا گیا کہ پاکستان کے پاس 120 جوہری ہتھیار ہیں جب کہ اس کے مقابلے میں ہندوستانی ہتھیاروں کی تعداد 100 ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں