کرکٹ میں واپسی : شعیب اختر کا عامر کو مشورہ

اپ ڈیٹ 30 اگست 2015
محمد عامر — اے ایف پی فائل فوٹو
محمد عامر — اے ایف پی فائل فوٹو

سابق پاکستانی فاسٹ باﺅلر شعیب اختر نے اسپاٹ فکسنگ کیس کے باعث پانچ سالہ پابندی کے بعد بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی کے لیے محمد عامر کو ' ماہر نفسیات کی خدمات' حاصل کرنے کا مشورہ دے دیا۔

شعیب اختر جو 2010 میں نوجوان عامر کے ساتھ کھیل بھی چکے ہیں، کا کہنا ہے کہ لیفٹ آرم فاسٹ باﺅلر پر پابندی نہ لگتی تو وہ اب تک ڈھائی سو سے تین سو وکٹیں لے چکا ہوتا اور اسے کرکٹ میں واپسی کے ذہنی طور پر زیادہ مضبوط ہونے کی ضرورت ہے۔

گلف نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے راولپنڈی ایکسپریس کا کہنا تھا کہ محمد عامر نے پابندی سے سب کچھ نہیں کھویا " میں عامر کو آگے بڑھے، باشعور اور سنجیدہ مدد لیتے دیکھنا چاہتا ہوں، اسے ماہر نفسیات اور سنجیدہ مشیروں کی خدمات حاصل کرنی چاہئے اور اپنی صلاحیت کے مطابق بہترین کارکردگی دکھانی چاہئے۔

ان کا کہنا تھا کہ پانچ سال تک کرکٹ میدانوں سے دور رہنے کے باوجود عامر کے پاس ابھی مزید چھ سے سات سال کھیلنے کے لیے موجود ہیں۔

شعیب اختر نے پاکستان کی جانب سے کھیلتے ہوئے 178 ٹیسٹ اور 247 ون ڈے وکٹیں حاصل کی ہیں اور ان کا کہنا تھا کہ اسپاٹ فکسنگ میں ملوث تینوں کھلاڑی ہمیشہ ملک میں زیربحث رہیں گے " وہ پاکستان میں ہر وقت زیربحث رہیں گے اور انہیں یہ بوجھ اپنی ریٹائرمنٹ تک اٹھانا ہوگا"۔

شعیب اختر نے کہا " انہوں نے کچھ غلط بہت زیادہ غلط کیا مگر اب انہیں اس کے اثر سے باہر نکل کر اپنی صلاحیتوں کے مطابق کھیلنا چاہئے اور پاکستان کی عظمت واپس لانی چاہئے، اسی طرح سے لوگ انہیں معاف کرپائیں گے"۔

خیال رہے کہ آئی سی سی سلمان بٹ، محمد آصف اور محمد عامر پر عائد پابندی یکم ستمبر سے اٹھانے کا اعلان کیا ہے اور یہ تینوں 2016 میں بین الاقوامی میدانوں میں واپسی کے اہل ہوگے جس کے لیے انہیں پی سی بی کے بحالی نو پروگرام سے گزرنا ہوگا۔

شعیب اختر کا کہنا تھا کہ ان تینوں کو آئندہ برس ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے لیے پاکستان اسکواڈ میں جگہ بنانے کے لیے خود کو تیار کرنا چاہئے " یہ میرے لیے بہترین معذرت ہوگی کہ اگر وہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ جیت لیتے ہیں، اگر وہ معذرت کرنا چاہتے ہیں تو اسے الفاظ کی بجائے ہندوستان سے ورلڈکپ لانے کی شکل میں یا اپنی صلاحیت کے مطابق بہترین کارکردگی دکھا کر اس کا اظہار کریں، پھر ہم انہیں معاف کردیں گے"۔

تبصرے (0) بند ہیں