وارنر نے نوبال کے مسئلے کا حل بتا دیا

30 اگست 2015
ڈیوڈ وارنر۔ فائل فوٹو اے ایف پی
ڈیوڈ وارنر۔ فائل فوٹو اے ایف پی

آسٹریلین اوپنر اور نائب کپتان نے نو بال کے مسئلے پر جاری بحث پر حل پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسائل سے بچنے کیلئے اسے تھرڈ امپائر کے دائرہ اختیار میں دیا جائے۔

حالیہ دنوں میں نوبال کے مسئلے پر خاصی بحث جاری ہے جہاں امپائرز کی جانب سے متعدد مواقعوں پر نوبال نہیں دی گئی اور پھر تھرڈ امپائر سے رابطہ کرنے پر گیند نوبال قرار دی گئی۔

انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان گزشتہ دنوں جاری ایشز سیریز میں یہ مسئلہ خاصی گمبھیر شکل اختیار کر گیا اور کئی مواقعوں پر فیلڈ امپائر نوبال نہ دے سکے۔

اوول ٹیسٹ کے دوران اسٹیو اسمتھ اور مارک ووڈ کو اس وقت نئی زندگی ملی جب تھرڈ امپائر نے اسٹیون فن اور مچل مارش کی گیندوں کو نوبال قرار دیا۔

پھر جمعرات کو آئرلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلے گئے میچ میں جو برن آؤٹ ہو گئے لیکن بعد میں تھرڈ امپائر سے رابطہ کرنے پر انکشاف ہوا کہ آئرش باؤلر کریگ ینگ کا پیر لائن سے باہر تھا جس کے بعد امپائر نے آسٹریلین اوپنر کو واپس وکٹ پر بلا لیا۔

لیکن اس سلسلے میں سب سے زیادہ حیران کن امپائرنگ اسکائی اسپورٹس کی اس ویڈیو میں منظر عام پر جس میں مچل مارش کے تین اوورز کے اسپیل میں ان کی آٹھ گیندیں نو بال تھیں لیکن فیلڈ امپائر کمار دھرما سینا نے ان میں سے ایک کو بھی نوبال قرار نہیں دیا۔

وارنر نے اس معاملے پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر امپائرز نوبال دینا شروع کردیں تو یہ کافی مددگار ثابت ہو گا، پوری ٹیسٹ سیریز کے دوران میرے خیال میں کم از کم 30 سے 40 ممکنہ نوبال نہیں دی گئیں۔

جارح مزاج اوپننگ بلے باز نے کہا کہ آج کے دور میں کیمرہ کافی مددگار ثابت ہو سکتا ہے، امپائرز کیلئے اس کا اندازہ لگانا کافی مشکل ہوتا ہے، ایسے میں تھرڈ امپائر سے مد طلب کی جائے بے شک کچھ دیر ہی کیوں نہ ہو جائے لیکن ہمیں درست فیصلہ ضرور معلوم ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ امپائر کو محض آدھے سیکنڈ میں فیصلہ کرنا ہوتا ہے جو کافی مشکل ہے لیکن تھرڈ اپائر سے معاونت کے نتیجے میں ہم درست فیصلوں پر پہنچ سکیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

Israr Muhammad khan Yousafzai Aug 30, 2015 05:11pm
میں اس بات کے حلاف ھوں تھرڈ امپائر کو اختیار دینے سے فیلڈ امپائر کی اھمیت کم ھوجائیگی کا سے کھیل کی خوبصورتی کم ھوجائیگی میں اس بات کے حوا میں ھوں کہ اگر امپائر نو بال پر آؤٹ دیدے تو کھلاڑی آؤٹ قرار دیا جائے تھرڈ امپائر سے رجوع بھی نہیں کرنا چاہئے امپائر کا فیصلہ آخری ھونا چاہئے اس میں ردبدل نہیں ھونا چاہئے البتہ DRS کو مزید بہتر کرکے لازمی قرار دی جائے یہ اختیار کسی ملک کو نہیں دینا چاہئے
Dr.Afzaal Malik Aug 30, 2015 07:40pm
اگر ٹینس میں فوری بیل کے ذریعے سروس کے لائن پر ہونے ‘ ان سائیڈ ہونے یا لائن کے باہر ہونے کا فوری پتہ چل سکتا ہے تو کرکٹ میں بھی یہ ممکن ہے کہ ایک سیکنڈ میں نوبال کی بیل ہو جانی چاہئے۔ اس سے لیگ امپائر کی ذمہ داریاں بھی قدرے کم ہونگی۔ جب کرکٹ میں اتنا پیسہ اور ٹیکنالوجی آ چکی ہے تو بین الاقوامی معیار کی کرکٹ میں نو بال بیل لگانا کوئی بڑا مسئلہ نہیں۔ اسکے علاوہ امپائرز کے ایسے کوئی بھی غلط فیصلے پر اُنکے پوائنٹس کاٹ لینے چاہئیں اس طرح انکی بین الاقوامی رینکنگ میں بتدریج کمی ہوتی جائے گی اور ایک وقت آئے گا جب امپائر کو ہی بین کر دیا جائیگا۔ اس طرح ایماندار اور جانبدار امپائرز کے مابین تفریق بھی ہو سکے گی۔