اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 4 ستمبر کو اسلام آباد کے ڈی چوک پر جلسے کا باقاعدہ اعلان کردیا ہے.

ڈان نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کے ایڈیشنل سیکریٹری جنرل فیصل جاوید عباسی نے اسلام آباد کے ڈی چوک پر 4 ستمبر کو پی ٹی آئی کے جلسے کی تصدیق کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس جلسے میں الیکشن کمیشن کے عملے کے خلاف احتجاج بھی کیا جائے گا۔

فیصل جاوید عباسی نے مزید بتایا کہ جلسے میں پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان الیکشن کمیشن کے عہدیداران کو مستعفی ہونے کے لیے آخری تاریخ دیں گے بصورت دیگر پی ٹی آئی اس جلسے کو دھرنے میں بھی تبدیل کرسکتی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان ڈی چوک کے جلسے میں الیکشن کمیشن کے خلاف دھرنے کی حکمت عملی بھی بتائیں گے۔

پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے ممبران کے مستعفی ہونے کے مطالبے کے حوالے سے ملک کی تمام 21 سیاسی جماعتوں سے رابطہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی نے عمران خان کے اس مؤقف کی تائید اور حمایت کی ہے اور اگر تمام سیاسی جماعتوں نے ان کے مؤقف کی تائید کی تو سٹرکوں پر تحریک چلائی جائے گی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ اگر الیکشن کمیشن کا عملہ مستعفی نہ ہوا تو پی ٹی آئی الیکشن کمیشن آف پاکستان کے دفتر کے سامنے دھرنا دے گی۔

تبصرے (2) بند ہیں

Israr Muhammad khan Yousafzai Aug 31, 2015 06:22pm
یہ ہے عمران حان جو موقف تبدیل کرنے مشہور ھےUT Khan ایک دن ایک بات دوسرے دن کچھ اورلاہور میں الیکشن کمیشن کے حلاف دھرنے کا فیصلہ ھوا تھا اج فیصلہ تبدیل اب جلسہ ھوگا اسکے بعد دھرنے کا ارادہ ھے جو حکومت کے حلاف موڑ دیا جائیگا اور اس میں دیگرمطالبات بھی شامل ھوجائینگے پچھلے سال کا کھیل دوبارہ شروع کیا جائیگا بظاہر تو امپائر کا ساتھ نہیں ھے لیکن عمران کے یہ غیر متوقع فیصلہ انکا اپنا فیصلہ نہیں لگتا عمران حان کا سب بڑا الزام منظم دھاندلی کا تھا جس پر وہ زور دے رہا تھا لیکن جوڈیشل کمیشن نے عمران حان کا یہ دعوہ غلط قرار دیا تھا اسی طرح جن حلقوں میں دوبارہ الیکشن کا حکم ایا ھے اس میں بھی دھاندلی کا زکر تک نہیں اسلئے عمران کو کمیشن کے فیصلے کے دھاندلی کا نام بھی نہیں لینا چاہئے تھا لیکن حان صاحب اب بھی پرانی اور طے شدہ باتوِ کو دہرا کر ٹکراﺅ اور انتشار کی سیاست کررہا ھے جو قطعی مناسب نہیں ھے اس طرح کی جلسے جلوس سے کوئی فائدہ نہیں ھوگا البتہ نقصان کا اندیشہ بہت زیادہ ھے غیر منتخب قوتیں ایسے حالات سے فائدہ اٹھا سکتی ھے جسکا زمہ دار عمران ھوگا ایسا ھونے کی صورت میں عمران حان کے ہاتھ کچھ نہیں آئیگا
Naveed Chaudhry Aug 31, 2015 10:46pm
Asalam O Alikum, Every body should be able to express him/ her self. Legal limits should be followed. Also all related costs should be paid in advance. Police is not be any body's empoloyee ( Including Government party ) Any body violating law should be dealt according to law. Law makers should make a procidure to deal with sit down situations .We still remember last sitdown protest and related costs which tax payers had to pay..