خیبر ایجنسی میں خود کش دھماکا، 3 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 01 ستمبر 2015
تحصیل جمرود کے بازار میں پولیٹیکل ایجنٹ کے دفتر کے سامنے دھماکا ہوا — فائل فوٹو/ رائٹرز
تحصیل جمرود کے بازار میں پولیٹیکل ایجنٹ کے دفتر کے سامنے دھماکا ہوا — فائل فوٹو/ رائٹرز

پشاور: وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات فاٹا کی خیبر ایجنسی کی تحصیل جمرود کے بازار میں خودکش دھماکے میں خصہ دار فورس کے اہلکار سمیت 3 افراد جاں بحق جبکہ 56 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔

دھماکے کے فوری بعد خیبر ایجنسی کے اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ فواد وزیر کا کہنا تھا کہ خود کش دھماکے میں خاصہ دار فورسز کے اہلکار سمیت متعدد افراد ہلاک جبکہ 32 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

زخمیوں کو طبی امداد کے لئے پشاور میں قائم حیات آباد میڈیکل کمپلکس منتقل کیا گیا جبکہ دیگر کو جمرود کے سول اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

حیات آباد میڈیکل کمپلکس کے مطابق ہسپتال میں 25 زخمیوں کو لایا گیا ہیں، جن میں سے 6 کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق خود کش بمبار اسسٹنٹ پولیٹیکل آفس کو نشانہ بنانا چاہتا تھا تاہم سخت سیکیورٹی کے باعث اس نے خود کو عمارت کے گیٹ پر ہی بازار میں دھماکے سے اڑا لیا۔

دوسری جانب خیبر ایجنسی کے پولیٹیکل ایجنٹ شباب علی شاہ نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا ہے کہ خود کش بمبار پولیٹکل ایجنٹ کے دفتر میں داخل ہونا چاہتا تھا تاہم سخت سیکیورٹی کے باعث اس نے خود کو اس کے گیٹ پر ہی دھماکے سے اڑا لیا۔

خیبر ایجنسی کے پولیٹیکل ایجنٹ کا کہنا تھا کہ خود کش دھماکے کے نتیجے ایک خاصہ دار اہلکار سمیت 3 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ 16 خاصہ دار اہلکاروں سمیت 56 افراد زخمی ہوئے۔

دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ باب خیبر کے مقام پر پاک افغان شاہراہ کو بند کر دیا گیا ہے۔

دوسری جانب خیبر ایجنسی میں ہونے والے خود کش دھماکے کی ذمہ داری تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے قبول کرلی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں