اسلام آباد: عوامی نیشنل پارٹی کے صدر اسفند یار ولی نے ’دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صف اول رہنے والی سیاسی پارٹیوں کو تنہا کیےجانے‘ پر تشویش ظاہر کی ہے۔

اے این پی کے سیکریٹری اطلاعات زاہد خان نے منگل کو اسفند یار ولی کا ایک بیان جاری کیا ۔ بیان میں ’ دہشت گردی کے خلاف لڑنے والی سیاسی پارٹیوں کے بارے میں منفی تاثر پھیلانے پر افسوس ‘ ظاہر کیا گیا۔

اے این پی صدر نے کہا کہ ’تین بڑی سیاسی پارٹیوں ‘ کے قائدین اور کارکنوں کی قربانیوں کی وجہ سے آج دہشت گرد بھاگ رہے ہیں’ لیکن افسوس ہے کہ دہشت گردوں کے بجائے سیاسی قوتوں کو بدنام کیا جا رہا ہے‘۔

اسفند ولی نے تینوں پارٹیوں کے نام نہیں بتائے، لیکن زاہد خان کے مطابق اے این پی کے علاوہ پی پی پی اور ایم کیو ایم دہشت گردی کے خلاف واضح موقف رکھتی ہیں اور انہی پارٹیوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں بھی دیں۔

خیال رہے کہ اے این پی صدر کا بیان ایسے وقت پر سامنے آیا جب گزشتہ روز پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری حکمران جماعت پی ایم ایل-ن پر برسے اور حکومت پر پی پی پی کو ہدف بنانے کاالزام لگایا۔

اسفند یار ولی نے کہا کہ ان کی پارٹی کرپشن اور دہشت گردی کے خلا ف ہے تاہم، ’کرپٹ اور دہشت گردوں کے درمیان فرق کرنا ضروری ہے‘۔

انہوں نے کہا ملک مشکل وقت سے گزر رہا ہے کیونکہ جہاں مسلح افواج دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن کر رہی ہے وہیں دوسری جانب ملکی سرحدیں دونوں جانب سے غیر محفوظ ہو چکی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ انڈیا نے سرحد پر جارحیت شروع کر دی ہے اور وہ پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دے رہا ہے۔ ’ان حالات میں قوم کو مکمل اتحاد دکھانے کی ضرورت ہے‘۔

انہوں نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی سربراہ عمران خان نے قوم کی توجہ آئی ڈی پیز کے مسائل سے ہٹانے کیلئے اسلام آباد میں دھرنا دیا۔

انہوں نے ملک کو درپیش مسائل پر غور کرنے کیلئے وزیر اعظم سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ بھی کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں