اسلام آباد: رانا مجاہد کے مستعفی ہونے کے بعد سابق کپتان شہباز احمد سینئر پاکستان ہاکی فیڈریشن کے نئے سیکریٹری بن گئے۔

رانا نے بدھ کو یہاں نو منتخب پی ایچ ایف صدر بریگیڈیئر (ر) سجاد کھوکھر، اعجاز چوہدری اور شہباز کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس میں مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔

رانا نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ وہ اپنی مرضی سے بغیر کسی دباؤ کے مستعفی ہو رہے ہیں۔’ میرے خیال میں میرے الوداع کہنے کا وقت آ گیا ہے‘۔

اولمپک کوالی فائرز میں بدترین ناکامی کے بعد رانا صدر اختر رسول اور ہیڈ کوچ شہناز شیخ کے بعد مستعفی ہونے والے پی ایچ ایف کے تیسرے اعلی عہدے دار ہیں۔

رانا نے کہا کہ انہوں نے پاکستان ہاکی کو بہتر بنانے کی پوری کوشش کی۔’بطور سیکریٹری میں نے حوصلے اور شائستگی سے بہت تنقید برداشت کی‘۔

انہوں نے ’مخالفت کرنے والے تمام سابق اولمپئنز ‘ سے درخواست کی کہ وہ نئی پی ایچ ایف ٹیم کو ہاکی بہتر بنانے کا موقع دیں۔

اس موقع پر آئی پی سی سیکریٹری اعجاز چوہدری نے رانا کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’دوسروں کو ان کا معیار اپنانا چاہیئے‘۔

اعجاز نے کہا کہ رانا نے دوسروں کیلئے حقیقی روح سے کھیل کی خدمت کی ایک مثال قائم کی ہے۔

’میں مشکل وقتوں میں پاکستان ہاکی کی ترقی کیلئے خدمات سرانجام دینے پر ان کو سراہتا ہوں۔ وہ ہمارے اثاثہ ہیں اور ہم ان کی بہت عزت کرتے ہیں‘۔

کھوکھر نے بھی رانا کی تعریف کرتے ہوئے کہا انہیں خوشی ہے کہ رانا نے رکاوٹ بننے کے بجائے باوقار انداز میں مستعفی ہو کر اپنی عظمت ثابت کی۔

پریس کانفرنس میں موجود شہباز نے کہا کہ وہ پاکستان ہاکی کو واپس ٹریک پر لانے کیلئے اپنا تمام تجربہ بروئے کار لائیں گے۔’مجھے یقین ہے کہ تمام سٹیک ہولڈرز کی مدد اور تعاون سے میں تبدیلی لانے کی پوزیشن میں آ جاؤں گا‘۔

’میرے پاس کوئی جادو کی چھڑی نہیں کہ راتوں رات تبدیلی آ جائے لیکن میں چیزوں کو منظم کرنے کی بھرپور کوشش کرتے ہوئے شفافیت یقینی بناؤں گا‘۔

اس موقع پر کھوکھر نے میڈیا کو اہم فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے اولمپئن حسن سردار کو اپنا مشیر اور محمد اخلاق عثمانی کو خزانچی مقرر کیا ہے۔

اسی طرح، رشید جونیئر نئے چیف سلیکٹر جبکہ سعید خان، فرحت خان، شہباز جونیئر اور وسیم فیروز سلیکشن کمیٹی کے ارکان ہوں گے۔ طاہر زمان جونیئر ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ اور ذیشان اشرف اور محمد عرفان ان کے نائب منتخب ہوئے ہیں۔

کھوکھر نے بتایا کہ معاملات کو بہتر انداز میں چلانے کیلئے فیڈریشن کے آپریشنل اور انتظامی محکمے علیحدہ علیحدہ کام کریں گے جبکہ ایگزیکٹیو بورڈ میں بھی تبدیلیاں کی جائیں گی۔

انہوں نے بتایا کہ وہ ہاکی امور میں سابق کھلاڑیوں کو شامل کریں گے تاکہ ان کے تجربہ سے بھرپور فائدہ اٹھایا جا سکے۔

’ہم ملک بھر میں ہاکی نرسریوں پر بھی توجہ دیں گے تاکہ ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کی موثر انداز میں نشونما ہو سکے‘۔

تبصرے (0) بند ہیں