متحدہ کاحکومت سےمذاکرات ختم کرنےکا اعلان

اپ ڈیٹ 03 ستمبر 2015
ایم کیو ایم کے اراکین نے رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کی ۔۔۔ فوٹو : اسکرین گریب
ایم کیو ایم کے اراکین نے رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کی ۔۔۔ فوٹو : اسکرین گریب

اسلام آباد: متحدہ قومی موومنٹ نے کراچی میں جاری رینجرز آپریشن پر اپنے تحفظات دور نہ ہونے کے بعد وفاقی حکومت سے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔

یہ اعلان بدھ کو رات گئے کراچی اور لندن میں رابطہ کمیٹی کے ایک ہنگامی اجلاس میں غور و خوض کے بعد پریس کانفرنس میں کیا گیا۔

یاد رہے کہ ایم کیو ایم نے رینجرز آپریشن کے دوران پارٹی دفاتر پر چھاپوں، عہدے داروں کی گرفتاریوں اور مبینہ گمشدگیوں پر احتجاجاً پچھلے مہینے پارلیمنٹ سے استعفے دے دیے تھے۔

تاہم، وفاقی حکومت نے استفعے قبول کرنے کے بجائے جے یو آئی –ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو ایم کیو ایم کو منانے کی ذمہ داری سونپی۔

مولانا فضل کی کوششوں سے حکومت اور ایم کیو ایم کے درمیان مذاکرات شروع ہوئے، جس کا آخری راؤنڈ بدھ کو اسلام آباد میں ہوا۔

آخری اجلاس میں دونوں پارٹیوں نے اپنے قانونی مشیروں کی موجودگی میں متفقہ Grievances Redressal Committee بنانے کیلئے تجاویز اور شرائط کے مسودے کا تبادلہ کیا تھا۔

حکومتی ٹیم سے مذاکرات کیلئے اسلام آباد میں موجود ایم کیو ایم ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے صحافیوں کو بتایا کہ ‘حکومت ایم کیو ایم کے تحفظات دور کرنے میں سنجیدہ نہیں لہذا وہ مذاکرات ختم کر رہے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی کو استعفے دیے 20 دن ہو گئے لیکن ان کے تحفظات دور کرنے کیلیے کوئی قدم نہیں اٹھایاگیا۔

’آپریشن کی آڑ میں ایم کیوایم کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے۔ پارٹی رہنماؤں نے ہر دروازے پر دستک دی لیکن کوئی دادرسی نہیں ہوئی‘۔

فاروق ستار نے کہا ’جب ایم کیوایم کا سیاسی کردارہی ختم کردیاگیا تو پھر اراکین اسمبلیوں میں جاکر کیا کریں، لہذا حکومت فی الفور ان کے استعفے منظور کرے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ایم کیوایم کی سیاسی سرگرمیوں پر غیر آئینی اور غیراعلانیہ پابندیاں لگا دی گئیں۔ ایسی صورتحال میں بلدیاتی انتخابات میں کس طرح حصہ لیا جا سکتا ہے؟‘

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Faheem Sep 03, 2015 01:11pm
متحدہ قومی موومنٹ کو سیاسی طور پرختم کر کے من پسند سیاسی سیٹ اپ لانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔اس کے رہنماؤں کوگرفتار کرنے کے بعد جنگی قیدیوں کی طرح چہرے پر کپڑا ڈال کر عدالتوں میں پیش کیا جاتا ہے اور پھر 90 روز کے ریمانڈ پر رینجرز کے حوالے کردیا جاتا ہے۔ایم کیوایم کے سیکڑوں کارکن لاپتہ ہیں جب ایم کیوایم کا سیاسی کردارہی ختم کردیاگیا تو پھر اراکین اسمبلیوں میں جاکر کیا کریں.