کراچی: چیف سلیکٹر ہارون رشید نے کہا ہے کہ یونس خان اور سعید اجمل جیسے سینئر کھلاڑیوں پر ون ڈے کرکٹ کے دروازے بند نہیں ہوئے۔

ہارون نے جمعرات کو کراچی پریس کلب میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ’یونس اور اجمل اعلی پائے کے کھلاڑی ہیں اور انہیں محض ون ڈے سکواڈ کے 15 کھلاڑیوں میں شامل کرنے کا کوئی فائدہ نہیں‘۔

پریس کانفرنس کے دوران سابق چیف سلیکٹر اقبال قاسم ، پاکستان ٹیم کے سابق مینیجر عبدالرقیب اور کے پی سی سپورٹس کمیٹی کے چیئرمین عتیق الرحمان بھی موجود تھے۔

ہارون نے کہا کہ پاکستان اور کرکٹ کیلئے بے پناہ خدمات کی وجہ سے وہ یونس اور اجمل جیسے کھلاڑیوں کی بہت عزت کرتے ہیں اورضرورت پڑنے پر انہیں ٹیم میں منتخب کیا جا سکتا ہے۔

’یونس ٹیسٹ ٹیم کا لازمی جزو ہیں اور فائنل الیون کیلئے موزوں ہونے کی صورت میں انہیں ون ڈے فارمیٹ میں منتخب کرنے پر غور کیا جا سکتا ہے‘۔

خیال رہے کہ ٹیسٹ میچوں میں شاندار پرفارمنس دینے والے سابق کپتان یونس کو رواں سال ورلڈ کپ کے بعد سے ون ڈے فارمیٹ میں جگہ نہیں دی گئی۔

37 سالہ یونس نے رواں سال جولائی میں سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں شاندار پرفارمنس دکھاتے ہوئے ناقدین کو خاموش کر دیا تھا۔

ہارون نے پریس کانفرنس میں سعید اجمل کو بلا شبہ پاکستان کے عظیم باؤلرز میں سے ایک قرار دیا۔

خیال رہے کہ 35 ٹیسٹ اور 113 ون ڈے میچ کھیلنے والے اجمل اپنے باؤلنگ ایکشن میں تبدیلی کے بعد سے امیدوں پر پورا اترنے میں ناکام رہے ہیں۔

’ہم انتہائی قریب سے اجمل کی پرفارمنس دیکھ رہے ہیں۔ باؤلنگ ایکشن میں تبدیلی کے بعد اب تک وہ اپنی ماضی کی کلاس نہیں دکھا سکے‘۔

تاہم، چیف سلیکٹر نے تسلیم کیا کہ باؤلنگ ایکشن کے مسائل اور کچھ باؤلرز کے ایکشن مشکوک رپورٹ ہونے کے بعدپاکستان کے پاس ڈومیسٹک کرکٹ میں اعلی معیار کے آف سپنر ز نہیں ۔

محمد عامر، محمد آصف اور سلمان بٹ کی قومی ٹیم میں ممکنہ واپسی سے متعلق ہارون نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے تینوں پلیئرز کیلئے ایک جامع بحالی پروگرام بنایا ہے۔

’ڈومیسٹک کرکٹ میں واپس آنے کیلئے سب سے پہلے انہیں پی سی بی کے روڈ میپ پر چلنا ہو گا۔چونکہ آصف اور سلمان نے گزشتہ پانچ سالوں میں کسی قسم کی مسابقتی کرکٹ میں حصہ نہیں لیا، لہذا انہیں واپس آنے کا موقع پانے کیلئے پی سی بی کے طریقہ کار پر چلنا ہو گا‘۔

ہارون نے مزید کہا ’ ایک مرتبہ خود کو ڈومیسٹک کرکٹ میں ثابت کر لینے کے بعد قومی سلیکشن کمیٹی ان پر غور کر سکتی ہے‘۔تاہم، ہارون نے کہا کہ تینوں کھلاڑیوں کے قومی ٹیم میں منتخب ہونے میں کافی وقت لگ سکتا ہے۔

ہارون نے یو اے ای میں انگلینڈ کے خلاف سیریز کو پاکستان ٹیم کیلئے اہم قرار دیتے ہوئے کہا فی الحال وہ اور ان کے ساتھی سلیکٹرز اپنی پوری توجہ اگلے سال انڈیا میں ورلڈٹی ٹوئنٹی کے لیے کھلاڑیوں کا اچھا پول بنانے پر مرکوز کیے ہوئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں