فیصل آباد: انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے اشتعال انگیز اور نفرت پر مبنی تقریریں کرنے پر دو مذہبی رہنماؤں کو دو سال قید سزا دے دی۔

شور کوٹ پولیس نے 7 جنوری کو کالعدم سپاہ صحابہ پاکستان کے علی احمد کی نماز جنازہ میں حکومت اور ایک فرقے کے خلاف نفرت آمیز تقریریں کرنے پر غلام یسین معاویہ، ساجد علی اور عبدالطیف کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

جج راجا پرویز اختر نے اے ٹی اے کے سیکشن نائن کے تحت معاویہ اور علی کو دو سال قید اور 20000 روپے جرمانہ عائد کیا۔

عدالتی فیصلے کے بعد ضمانت پر رہا دنوں مجرموں کو گرفتار کر کے جھنگ کی ضلعی جیل بھیج دیا گیا۔ تیسرے ملزم عبدالطیف کو شواہد نہ ملنے پر بری کر دیا گیا۔

تبصرے (2) بند ہیں

عائشہ بخش Sep 04, 2015 11:07am
I think it is a very good decision It would be good impact on the Pakistani society
Dr.Afzaal Malik Sep 04, 2015 08:30pm
اگر پاکستان کے قانون پر ’’مکمل عملدرآمد‘‘ شروع ہو جائے تو فرقہ واریت کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔ ہر کوئی اپنے ایمان اپنے مطابق اللہ کی عبادت کرے اور صرف اپنی فکر کرے تو بہت سے مسائل ختم ہو سکتے ہیں۔ بیرونی فنڈنگ کا خاتمہ کیا جائے اور قانون ہاتھ میں لینے والوں کیخلاف آہنی ہاتھ سے کارروائی کی جائے تو پاکستان امن کا گہوارہ بن سکتا ہے۔ اللہ ہماری پاک آرمی اور پاکستان کی ہمیشہ حفاظت فرمائے۔ سیاستدان ملک کیلئے ناگزیر نہیں۔ آج تک کرپشن کرکرکے اُنکے اپنے مسائل حل نہیں ہوئے تو وہ عوام کا کون سا مسئلہ حل کرینگے؟؟