6ماہ بعد بھی ایان پر فردِ جرم عائد نہ ہوسکی

04 ستمبر 2015
سپر ماڈل ایان علی—۔ڈان نیوز اسکرین گریب
سپر ماڈل ایان علی—۔ڈان نیوز اسکرین گریب
سپر ماڈل ایان علی—۔ڈان نیوز اسکرین گریب
سپر ماڈل ایان علی—۔ڈان نیوز اسکرین گریب

راولپنڈی: سپر ماڈل ایان علی پر کرنسی اسمگلنگ کیس میں ایک بار پھر فرد جرم عائد نہ ہوسکی، راولپنڈی کی کسٹم عدالت کا کہنا ہے کہ جب تک دیگر دو ملزمان کا اسٹیٹس کلئیر نہیں ہوتا کارروائی آگے بڑھ نہیں سکتی.

جمعے کو راولپنڈی کی کسٹم عدالت کے جج رانا محمد آفتاب نے ماڈل ایان علی کے خلاف کرنسی اسمگلنگ کیس کی سماعت کی۔

ملزمہ کی جانب سے ایڈووکیٹ لطیف کھوسہ عدالت میں پیش ہوئے اور اپنے دلائل میں کہا کہ کیس میں دو ملزمان اویس اور ممتاز کا ابھی تک کردار واضح نہیں کیا گیا۔

لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق گواہ کو پابند تو کیا جاسکتا ہے لیکن اس کے ناقابل ضمانت وارنٹ نہیں لیے جاسکتے تاہم کسٹم حکام نے دونوں ملزمان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری حاصل کیے جبکہ لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس مقبول باجوہ کے سامنے تفتیشی ٹیم نے اویس اور ممتاز کو بطور گواہ ظاہر کیا۔

ایڈووکیٹ لطیف کھوسہ نے یہ بھی کہا کہ دیگر دو ملزمان کے خلاف کسٹم حکام نے عدالت سے منی لانڈرنگ کے وارنٹ حاصل کیے ہیں جبکہ ایف آئی آر میں ملزمان کو کرنسی اسمگلنگ کیس میں نامزد کیا گیا۔

عدالت کا کہنا تھا کہ کسٹم حکام نے مقدمے کے دیگر دو ملزمان ممتاز اور اویس کا موجودہ اسٹیٹس فراہم نہیں کیا، جب تک دیگر دو ملزمان کا اسٹیٹس کلئیر نہیں ہوتا کارروائی آگے نہیں بڑھ سکتی.

سپر ماڈل ایان علی کو رواں سال مارچ میں 5 لاکھ سے زائد ڈالر بیرون ملک اسمگل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا تاہم چھ ماہ گزرنے کے باوجود کسٹم حکام ابھی تک مقدمے کا مکمل چالان پیش نہیں کرسکے جبکہ اب تک یہ تعین بھی نہیں ہوسکا کہ دیگر نامزد ملزمان اویس اور ممتاز ملزم ہیں یا گواہ۔ یہی وجہ ہے کہ ماڈل پر آج تک فرد جرم عائد نہیں ہوسکی.

دوسری جانب آج ایان علی کے خلاف کسٹم انٹیلی جنس کی جانب سے کرنسی اسمگلنگ کے بجائے منی لانڈرنگ کا ریفرنس دائر کرنے کی درخواست پر بھی بحث نہیں ہوسکی۔

بعد ازاں کیس کی سماعت 15ستمبر تک کے لیے ملتوی کردی گئی.

تبصرے (0) بند ہیں