کراچی: کئی ویکسینیشن مہمات چلائی جانے کے باوجود سندھ میں پانچ سال سے کم عمر75000 بچوں کو کبھی پولیو قطرے نہیں پلائے جا سکے۔

سندھ کے ہنگامی آپریشنز مرکز کے اعداد و شمار کے مطابق اِس وقت ملک میں تقریباً پانچ لاکھ بچے ایسے ہیں جنہیں کبھی پولیو ویکسین نہیں دی گئی۔

کُل 440000 بچوں میں سے 245000 بچے بلوچستان، 75000 سندھ، 60000 فاٹا اور 51000 خیبر پختونخوا میں رہتے ہیں۔

اعداد وشمار بتاتے ہیں کہ پنجاب میں ایک بھی بچہ ایسا نہیں جسے پولیو قطرے نہ پلائے گئے ہوں جبکہ بلوچستان واحد صوبہ ہے جہاں گزشتہ سال کے پہلے آٹھ مہینوں میں دو پولیو کیسوں کے مقابلے میں رواں سال اسی دوراینے میں چار پولیو کیس سامنے آئے۔

رواں سال فاٹا اور دوسرے صوبوں میں پولیو کیسوں کی تعداد میں کمی آئی۔سندھ میں اس سال چار کیس ریکارڈ ہوئے جبکہ پچھلے سال یہی تعداد 13 تھی۔

فاٹا میں یہ تعداد 103 سے نیچے گر کر 8، اور خیبر پختونخوا میں 24 سے 13 ہو گئی۔ پنجاب میں رواں سال اب تک کوئی پولیو کیس سامنے نہیں آیا جبکہ گزشتہ سال صرف ایک کیس رپورٹ ہوا تھا۔

حکام بتاتے ہیں کہ کراچی میں اکتوبر،2014 کے بعد سے اب تک کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔

75 فیصد کمی

گزشتہ سال پورے ملک میں کُل 306 پولیو کیس رپورٹ ہوئے تھے ، جس کےمقابلے میں رواں سال کے پہلے آٹھ مہینوں میں 75 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔

خیال رہے کہ دنیا بھر میں ریکارڈ ہونے والے پولیو کے 90 فیصد کیس پاکستان سے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں