الطاف حسین کو اشتہاری قرار دینے کا حکم

اپ ڈیٹ 05 ستمبر 2015
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین—۔فوٹو/ بشکریہ ایم کیو ایم ویب سائٹ
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین—۔فوٹو/ بشکریہ ایم کیو ایم ویب سائٹ

کراچی: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین کو اشتہاری قرار دینے کا حکم جاری کردیا ہے.

ہفتے کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے کمرہ نمبر 3 میں جسٹس سلیم رضا بلوچ نے الطاف حسین کی جانب سے رینجرز کو دھمکیاں دینے کے مقدمے کی سماعت کی۔

قائد ایم کیو ایم الطاف حسین کے خلاف سول لائنز تھانے میں رینجرز ترجمان کرنل طاہر محمود کی مدعیت میں ایک مقدمہ درج کیا گیا تھا.

مزید پڑھیں: ایم کیو ایم قائد الطاف حسین کے خلاف مقدمہ درج

ہفتے کو سماعت کے دوران تفتیشی افسر محمد نعیم نے عدالت کو اپنی رپورٹ پیش کی، جس میں کہا گیا کہ مقدمے میں نامزد ملزم الطاف حسین کے بیرون ملک ہونے کی وجہ سے ان کی گرفتاری کا کوئی امکان نہیں ہے.

گذشتہ ماہ انسداد دہشت گردی عدالت نے الطاف حسین کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے انھیں 20 اگست تک گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم جاری کیا تھا.

یہ بھی پڑھیں:الطاف حسین کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

یاد رہے کہ مذکورہ کیس کی گذشتہ سماعت کے دوران انسداد دہشت گردی عدالت نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو مفرور قرار دے کر تفتیشی افسر کو آئندہ سماعت میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی تھی.

مزید پڑھیں:الطاف حسین کو مفرور قرار دے دیا گیا

ہفتے کو سماعت کے دوران عدالت نے ایم کیو ایم قائد کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 87 کے تحت الطاف حسین کی گرفتاری کے لیے اشتہارات جاری کرنے کا حکم دے دیا جبکہ دفعہ 88 کے تحت الطاف حسین کی جائیداد اور ملکیت سے متعلق رپورٹ طلب کرلی تاکہ آئندہ کارروائی میں ان کی جائیداد ضبط کرنے سے متعلق کارروائی کی جاسکے.

بعد ازاں کیس کی سماعت 22 ستمبر تک ملتوی کردی گئی.

واضح رہے کہ الطاف حسین نے نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو آپریشن میں شریک رینجرز اہلکاروں کے حوالے سے بظاہر کہا تھا کہ "رینجرز اہلکار ہیں نہیں، وہ تھے ہو جائیں گے"۔

رینجرز کی جانب سے درج کروائے گئے مقدمے میں الطاف حسین کے اسی بیان کو شامل کیا گیا تھا.

رینجرز کی بھاری نفری نے رواں برس مارچ میں ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرواور اطراف کے مکانوں پر چھاپہ مار کر متحدہ رہنماؤں عامر خان، عبدالحسیب ، ڈاکٹر سلیم دانش، ارشد حسین، ڈاکٹرایوب شیخ اور رکن سندھ اسمبلی ریحان ظفر سمیت متعدد کارکنوں کوحراست میں لیا تھا جن میں سے اکثر کو بعد میں رہا کر دیا گیا۔

آپریشن کے دوران رینجرز کی جانب سے نائن زیرو سے اسلحہ برآمد کرنے کا دعویٰ بھی کیا گیا تھا.

تبصرے (0) بند ہیں