ترکی میں دہشتگردوں کا حملہ، 16 فوجی ہلاک

07 ستمبر 2015
کرد باغیوں کے حملے میں فوجیوں کی ہلاکت پر ترک شہری احتجاج کررہے ہیں — اے ایف پی فوٹو
کرد باغیوں کے حملے میں فوجیوں کی ہلاکت پر ترک شہری احتجاج کررہے ہیں — اے ایف پی فوٹو

انقرہ : ترک فوج نے پیر کو اعلان کیا ہے کہ کرد باغیوں کے حملے میں اس کے 16 فوجی ہلاک اور چھ زخمی ہوگئے ہیں۔

یہ حملہ ایک روز قبل جنوب مشرقی ترکی کے صوبے ہککاری کے ایک گاﺅں کے قریب ہوا تھا۔

یہ جولائی میں کرد باغیوں اور ترک سیکیورٹی فورسز کے درمیان شروع ہونے والی جھڑپوں کے بعد فوجیوں پر ہونے والا سب سے بڑا حملہ تھا۔

کردستان ورکرز پارٹی سے تعلق رکھنے والے باغیوں نے ڈگلیسا نامی گاﺅں کے قریب ایک بارودی سرنگ کے ذریعے فوجی قافلے کو نشانہ بنایا جو اس علاقے میں بارودی سرنگوں کو صاف کرنے کا کام کررہا تھا۔

وزیراعظم احمد اوغلو نے پیر کو کہا کہ باغیوں نے پہلے فوجیوں پر فائرنگ کی اور بعد میں بم دھماکے کیے۔

ان کا کہنا تھا " ہمارے سولہ فوجی بارودی سرنگوں کو صاف کرنے کا کام کررہے تھے تاکہ اس خطے کے لوگ آرام سے سفر کرسکیں"۔

انہوں نے دہشتگرد گروپس کے خلاف جنگ کو آگے بڑھانے کا عزم ظاہر کیا " ہم دہشتگردی کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور جمہوریت یا قانون کی حکمرانی پر آنچ نہیں آنے دیں گے، ان علاقوں کو دہشتگردوں سے پاک کیا جائے گا"۔

پاکستان کی مذمت

پاکستان نے گزشتہ روز ترکی میں دہشتگرد حملے کی پرزور مذمت کی ہے جس میں سولہ فوجی ہلاک اور کئی زخمی ہوئے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں ترکی سے برادرانہ یکجہتی کا اعادہ کیا گیا ہے " ہمارے جذبات اور دعائیں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں، ہمیں یقین ہے کہ ترک قوم دہشتگردی کے عفریت کو شکست دے گی"۔

تبصرے (0) بند ہیں