جرمنی 5 لاکھ افراد کو پناہ دینے پر رضامند

اپ ڈیٹ 08 ستمبر 2015
تارکین وطن اور پناہ گزین شمالی یونان میں سرحد پار کرنے کا انتظار کررہے ہیں—اے ایف پی۔
تارکین وطن اور پناہ گزین شمالی یونان میں سرحد پار کرنے کا انتظار کررہے ہیں—اے ایف پی۔

جرمن وائس چانسلر سگمار گیبرئیل نے کہا ہے کہ جرمنی کئی سالوں تک ہر سال پانچ لاکھ تک پناہ گزینوں کو قبول کرسکتا ہے۔

بی بی سی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ توقعات کے مطابق جرمنی میں رواں سال آٹھ لاکھ سے زائد پناہ گزین آئیں گے جو کہ 2014 سے چار گنا زیادہ ہیں۔

انہوں نے اپنا موقف دہراتے ہوئے کہا دیگر یورپی ممالک کو بھی اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

یو این ایچ سی آر کے مطابق پیر کے روز صرف میسیڈونیا میں 7000 شامی پناہ گزین پہنچے جبکہ 30 ہزار یونان کے جزیروں پر موجود ہیں۔

پناہ گزیوں کے مسئلے پر یورپی حکومتوں کی مختلف آراء منظر عام پر آئی ہیں جہاں ہنگری نے پناہ گزینوں کو روکنے کے لیے باڑ لگادی ہے جبکہ جرمنی انہیں قبول کرنے پر رضامند ہے۔

یونانی وزیراعظم نے پیر کے روز کہا تھا کہ لیسبوز کا جزیرہ تارکین وطن کے بوچھ سے 'پھٹنے' والا ہے جہاں سے تقریباً 20 ہزار تارکین وطن داخل ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔

زی ڈی ایف ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے گیبرئیل نے کہا کہ ہم مانتے ہیں کہ کئی سالوں تک ہم پانچ لاکھ افراد کو اپنا سکتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

MUHAMMAD AYUB KHAN Sep 08, 2015 08:13pm
Germany has won lottery by getting cheap labour without any effort. congratulations
Najam Yusuf Sep 08, 2015 09:12pm
@MUHAMMAD AYUB KHAN Germany got the laziest possible labour, very bad and sad