چین میں جدید ترین ہیلی کاپٹروں کی تیاری

اپ ڈیٹ 11 ستمبر 2015
چپکے سے حملہ کرنے والے یہ ہیلی کاپٹر پیچیدہ ماحول میں اپنی بقاء کے علاوہ مشترکہ آپریشن کی عظیم صلاحیت کے حامل ہوں گے—۔فوٹو/ کری ایٹو کامنز
چپکے سے حملہ کرنے والے یہ ہیلی کاپٹر پیچیدہ ماحول میں اپنی بقاء کے علاوہ مشترکہ آپریشن کی عظیم صلاحیت کے حامل ہوں گے—۔فوٹو/ کری ایٹو کامنز

بیجنگ: چین نے چپکے سے حملہ کرنے والے نئے ہیلی کاپٹروں کی تیاری کا آغاز کردیا ہے جو 2020 تک چین کی مسلح افواج کو فراہم کردیئے جائیں گے.

خبر رساں ادارے رائٹرز نے چین کے سرکاری روزنامے کے حوالے سے لکھا ہے کہ یہ ہیلی کاپٹر ملک کی سب سے بڑی اسلحہ بنانے والی ایوی ایشن انڈسٹری کارپوریشن آف چائنا ( اے وی آئی سی) تیار کرے گی.

رپورٹ میں کمپنی کے چیئرمین لِن زومنگ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ان ہیلی کاپٹروں کی مدد سے پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کی 'جنگی صلاحیتوں کی تشکیل نو' میں مدد ملے گی.

لن زومنگ کا کہنا تھا کہ "یہ رجحان ہے کہ زمینی افواج ہیلی کاپٹرز پر بہت زیادہ انحصار کرنے لگیں گی کیوں کہ ان میں بکتر بند گاڑیوں کے مقابلے میں حملہ کرنے کی بہتر صلاحیت ہوتی ہے جبکہ یہ سرحدی افواج کو نقل و حمل کی فراہمی میں بھی مددگار ثابت ہوں گے".

رپورٹ کے مطابق کمپنی کے چیف ہیلی کاپٹر ڈیزائنر وو شمنگ کا کہنا تھا کہ یہ ہیلی کاپٹر پیچیدہ ماحول میں غیر معمولی طور پر اپنی بقاء کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ مشترکہ آپریشن کی خاص صلاحیت کے حامل ہوں گے.

واضح رہے کہ صدر شی جن پنگ نے چینی افواج کو مضبوط اور جدید بنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے، تاکہ چین خطے بالخصوص جنوبی اور مشرقی چین کے سمندروں میں اپنے قدم مضبوطی سے جما سکے.

اس مقصد کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے مزین اسلحے، جیٹس، ایئر کرافٹس اور سیٹلائٹس کو مار گرانے والی ٹیکنالوجی کے حصول پر بھی زور دیا گیا ہے.

تبصرے (0) بند ہیں